سندھ طاس معاہدہ معطلی؛ پاکستان نے بھارت کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
سٹی 42: پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطلی کے اقدام پر بھارت کو خط لکھا دیا،پاکستان نے اپنے خط میں بھارت کے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کو غیرقانونی قرار دے دیا
وفاقی سیکریٹری آبی وسائل سید علی مرتضیٰ کی طرف سے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا گیا،پاکستان نے خط میں کہا سندھ طاس معاہدہ 1960میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق ہی نہیں ،بھارتی خط میں معطلی سے متعلق استعمال کیے گئے الفاظ کا معاہدے میں وجود ہی نہیں،پاکستان سندھ طاس معاہدے کو اپنی اصل شکل میں قائم سمجھتا ہے، سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی طرح کی یک طرفہ چھیڑ چھاڑ کی گنجائش نہیں،
عالمی بنک نے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی سے متعلق بھارتی موقف مسترد کر دیا، پاکستان نے بھارت کی درخواست پر معاہدے کے فریم ورک کے مطابق مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی،پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر مذاکرات کی کوئی اپیل نہیں کی،بھارتی میڈیا کا یہ پھیلایا گیا یہ تاثر یکسر بے بنیاد اورغلط ہے کہ پاکستان نے کوئی اپیل کی،
Currency Exchange Rate Tuesday May 14, 2025
سندھ طاس معاہدے پر ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا گیا، معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے،سندھ طاس معاہدے میں اسے معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں،پاکستان نے واضح کر دیا معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی، سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے، پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کےلیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا،
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 14مئی، 2025
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدہ سندھ طاس معاہدے پاکستان نے
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پر عالمی بینک بھی بول پڑا
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پر عالمی بینک بھی بول پڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صدر عالمی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، معاہدے میں عالمی بینک کا کردار سہولت کار کا ہے۔
صدر عالمی بینک نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں، یہ سب باتیں بے معنی ہیں کہ عالمی بینک اس مسئلے کو کیسے حل کرے گا۔
صدر عالمی بینک نے کہا کہ معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کے لیے دونوں ممالک کا رضامند ہونا ضروری ہے، معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود ہیں۔