علیمہ خان کی بیرون ملک جانے کیلیے اجازت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
راولپنڈی:علیمہ خان کی بیرون ملک روانگی کی اجازت کے لیے دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کی بیرون ملک جانے کی اجازت کے لیے دائر درخواست پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے کہا کہ علیمہ خان کی بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق درخواست پر فیصلہ تھوڑی دیر میں کردیں گے۔ اس موقع پر سرکاری پراسیکیوٹر کی جانب سے بیرون ملک جانے کی درخواست کی مخالفت کی گئی۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فنڈ ریزنگ جاری ہے، علیمہ خان کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے، لہٰذا درخواست مسترد کی جائے۔
یاد رہے کہ علیمہ خان نے نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریبات میں شرکت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ علیمہ خان ان کی چیف گیسٹ ہیں، مختصر مدت کےلیے برطانیہ جانے کی اجازت دی جائے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علیمہ خان کی بیرون ملک بیرون ملک جانے کی جانے کی اجازت درخواست پر کے لیے
پڑھیں:
غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں جانیکی اجازت دی جائے، ٹرمپ
قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے اندھے حامی ملک امریکہ کے انتہاء پسند صدر نے غزہ کی پٹی کیخلاف عائد شدید صیہونی پابندیوں پر واضح تنقید کرتے ہوئے بظاہر اعلان کیا ہے کہ مَیں بین الاقوامی صحافیوں کو ترجیح دوں گا تاکہ وہ غزہ کی پٹی سے رپورٹنگ کر سکیں، ایک ایسا خطہ کہ جہاں اکتوبر 2023 سے لیکر اب تک 184 سے زائد صحافی کو قتل کیا جا چکا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک صیہونی رژیم کے اولین حامی ملک امریکہ کے انتہاء پسند صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر، غزہ کی پٹی پر عائد سخت ترین صیہونی پابندیوں پر واضح انداز میں تنقید کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مَیں صحافیوں کے (دوسرے ممالک سے وہاں) آنے کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں! ٹرمپ نے مزید کہا کہ مَیں چاہتا ہوں کہ ایسا ہو جائے! غزہ کے خلاف انسانیت سوز صیہونی جنگ میں اسرائیل کے لئے امریکہ کی "غیر متزلزل حمایت" کا اعلان کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر عالمی دباؤ کے زیر اثر غزہ میں عالمی صحافیوں کی آمد کی اجازت دینے کا موقف اختیار کرتے ہوئے مزید کہا کہ مَیں صحافیوں کو غزہ میں جانے کی اجازت دینے کے ساتھ متفق ہوں.. یہ خطرناک تو ہے لیکن میں اِسے ہوتا دیکھنا چاہوں گا!!
واضح رہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر کا یہ بیان، غزہ کی پٹی میں 5 فلسطینی صحافیوں و کیمرہ مینوں؛ انس الشریف، محمد قریقع، ابراہیم ضاہر، محمد نوفل، مومن علیوہ اور محمد الخالدی پر اسرائیلی رژیم کے دیدہ دانستہ حملے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے، جبکہ اس حملے میں تمام کے تمام فلسطینی صحافی و کیمرہ مین موقع پر ہی شہید ہو گئے تھے۔ ادھر غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم نے فلسطینی صحافیوں کے گروہ پر اپنے اس حملے کے جواز میں کہا ہے کہ ان صحافیوں کا "حماس" کے ساتھ تعلق تھا اور یہ "دہشتگرد" تھے! اس بارے صحافیوں کے تحفظ کی عالمی کمیٹی کا کہنا ہے کہ جنگ غزہ کے آغاز سے لے کر اب تک کم از کم 184 فلسطینی صحافیوں کا قتل کیا جا چکا ہے، جبکہ یہ تعداد، گذشتہ 30 سالوں کے دوران دنیا بھر میں ہونے والے تمام تنازعات میں صحافیوں کی کل ہلاکتوں کا ایک تہائی ہے!