پاکستان اور بھارت کے درمیان پس پردہ مذاکرات جاری ہیں ، راناثنا اللہ کاانکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللّہ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پسِ پردہ مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات ڈی جی ایم اوز کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے علاوہ ہیں، اور جلد ان کے مثبت نتائج سامنے آنے کی توقع ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام "جی فار غریدہ" میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللّہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس وقت ملک کی اندرونی سیاسی صورتِ حال کے باعث ان مذاکرات کا کھلے عام اعتراف نہیں کر سکتے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان خفیہ رابطے جاری ہیں۔رانا ثنااللّہ کے اس بیان کو جنوبی ایشیا میں کشیدہ تعلقات کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو خطے میں امن و استحکام کے نئے امکانات کو جنم دے سکتی ہے۔
داستان گوئی پراجیکٹ کے آغاز کا فیصلہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کئی مرتبہ مذاکرات کی پیشکش کی، مگر پی ٹی آئی نے ہر بار بات چیت سے انکار کیا۔ پی ٹی آئی 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے اقتدار میں آئی، اور اب بھی یہی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دوبارہ اسے اقتدار میں لائے، لیکن یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جماعت نے اپنے فیصلوں اور طرز سیاست کے ذریعے خود کو اس مقام تک پہنچایا۔ اگر پی ٹی آئی نے اپنی صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ کی ہوتیں، تو شاید 9 مئی کا واقعہ بھی پیش نہ آتا۔
مزید پڑھیں: مبینہ انتخابی دھاندلی: پاکستان تحریک انصاف کا 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو یہاں تک پیشکش کی کہ اگر وہ وزیراعظم ہاؤس نہیں آنا چاہتے تو اسپیکر چیمبر میں مذاکرات کرلیں، وہ خود وہاں پہنچ جائیں گے۔ مگر پی ٹی آئی جمہوریت کو مذاکرات کے بجائے ڈیڈلاک کے ذریعے چلانا چاہتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور فی الحال پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی بھی اقدام پر غور نہیں کیا جا رہا۔ ان کے بقول، علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان کی امانت کو بخوبی سنبھالے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون ہاتھ میں نہ لے تو وہ ان کا جمہوری حق ہے، اور حکومت اس حق کو تسلیم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بیان دیا تھا کہ جتنا زور لگانا ہے، لگا لیں، حکومت آئینی طریقے سے نہیں گرائی جا سکتی، اور اگر گر گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا حکومت سیاسی امور رانا ثنا اللہ مولانا فضل الرحمان