رانا ثنا اللہ نے عمران خان سے متعلق نون لیگ کا بیانیہ دفن کر دیا، حامد رضا
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہے، اختلاف رائے سب میں ہوتے ہیں، مخالفین کی جانب سے باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف مستحکم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ سنی اتحاد کونسل حامد رضا نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے بانی سے متعلق نون لیگ کا بیانیہ دفن کر دیا، الیکشن 2024ء میں زمینی حقائق کیا تھے بتا نہیں سکتا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہے، اختلاف رائے سب میں ہوتے ہیں، مخالفین کی جانب سے باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ حامد رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف مستحکم ہے، علیمہ خان کی مائنس بانی پی ٹی آئی والی بات سے پارٹی کو تکلیف ہوئی۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی ان کیساتھ ہے، بہنیں جذبات رکھتی ہیں جس کا وہ اظہار کرتی ہیں، پی ٹی آئی کی بہنوں کو اپنے بھائی کو لے کر تشویش ہے۔ حامد رضا نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے کے 6 ماہ بعد کہا پارٹی کو بین نہیں کیا، میرے کاغذات نامزدگی پر ایس آئی سی لکھا ہوا تھا پھر بھی مجھے آزاد ڈکلیئر کیا گیا، آر اوز ہمارے راہنماؤں کے پارٹی ٹکٹس وصول نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی سے متعلق کہا تھا جوڈیشل کمیشن بنا دیں ثبوت سامنے لے آئیں، علی امین گنڈا پور کا اوپن چیلنج ہے اگر کوئی حکومت گرانا چاہتا ہے تو گرالے۔ حامد رضا نے کہا کہ بیرسٹر گوہر سے متعلق کچھ لوگوں کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے، بانی نے کبھی بھی نواز شریف خاندان اور خواجہ آصف پر آرٹیکل 6 لگانے کا نہیں کہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور نہیں: رانا ثنا اللہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت گرانے کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور نہ ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور ہے۔
اپنے بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو متعدد بار مذاکرات کی پیش کش کی، تاہم پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات سے انکار کیا۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کے تعاون سے اقتدار میں آئی تھی اور اب دوبارہ اسی طرح اقتدار حاصل کرنے کی خواہاں ہے، مگر یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنی سیاسی حکمت عملی اور فیصلوں سے خود کو موجودہ صورتحال میں پہنچایا ہے۔ اگر پی ٹی آئی نے اپنی صوبائی حکومتیں نہ توڑی ہوتیں، تو شاید 9 مئی کا واقعہ بھی پیش نہ آتا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو یہاں تک کہا تھا کہ وہ ان کے پاس نہ آئیں، اسپیکر چیمبر میں بات کریں، وہ خود وہاں آجائیں گے، مگر پی ٹی آئی بات چیت کی بجائے ڈیڈلاک کی سیاست پر قائم ہے۔
رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا حکومت اور بانی جماعت کی امانت کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بخوبی سنبھال رہے ہیں، اور اس حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون کو ہاتھ میں نہ لے تو یہ ان کا جمہوری حق ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان کی حکومت آئینی طریقے سے گرائی گئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔