چینی چپس کو روکنے کی امریکی کوشش ناکام، آئندہ بھی کامیابی کا امکان نہیں، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ :امریکی محکمہ تجارت نے چین کی جدید کمپیوٹنگ چپس بشمول ہواوے اسسینڈ چپس پر عالمی سطح پر پابندی عائد کرنے کی کوشش میں رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ اس طرح کی یکطرفہ غنڈہ گردی اور تحفظ پسندانہ طرز عمل چین اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات میں طے پانے والے اتفاق رائے کے منافی ہے۔ چین کی برآمدات پر پابندی لگانے سے لے کر چین کی برآمدی مصنوعات کو روکنے تک، امریکہ کے لانگ آرم دائرے میں شدت اختیار کر گئی ہے، جو چین کی تکنیکی کامیابیوں اور مارکیٹ شیئر میں اضافے کے بارے میں امریکا کی بڑھتی ہوئی پریشانی کی عکاسی کرتی ہے۔

ایک چپ کی تیاری کے لئے کم از کم 7 ممالک اور 39 کمپنیوں کے صنعتی تعاون کی ضرورت ہوتی ہے ، جس میں 50 سے زیادہ صنعتیں اور ہزاروں عمل شامل ہیں۔ امریکا کی جانب سے برآمدی کنٹرول اور دیگر غلط طریقوں کو بار بار اپنانے سے نہ صرف اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے اور تکنیکی جدت طرازی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے بلکہ خود امریکی کمپنیوں اور صارفین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

تحفظ پسندی مسابقت کی حفاظت نہیں کرسکتی۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائےگا کہ امریکہ “مصنوعی ذہانت کی جدت طرازی میں سب سے آگے” رہے، لیکن سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے، زیادہ باصلاحیت افراد کو برقرار رکھنے،راغب کرنے، اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں اضافہ کرنے میں سوچنے کے بجائے، وہ دوسروں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ امریکی حکومت کا متعلقہ طرز عمل امریکی طاقت اور جدت طرازی کے ستونوں کو کمزور کر رہا ہے۔ چین کی ترقی کو کسی محاصرے اور ناکہ بندی سے نہیں روکا جا سکتا۔ 2024 میں ، چین کے کل آر اینڈ ڈی اخراجات 3.

6 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئے، جو دنیا میں دوسرے نمبر پر تھے۔ آر اینڈ ڈی اہلکاروں کی تعداد مسلسل 11 سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر رہی۔ حال ہی میں جاری کردہ نیشنل انوویشن انڈیکس رپورٹ 2024 کے مطابق، چین دنیا میں 10 ویں نمبر پر ہے، جو گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں سب سے تیز ترقی کرنے والا ملک ہے. ” اسمال یارڈ ،ہائی فینس “اور “سائنس اور ٹیکنالوجی کے آہنی پردے” ماضی میں چین کی ترقی کو روکنے میں ناکام تھے اور مستقبل میں بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسرمایہ کاروں کا اعتماد بحال؛ اسٹاک مارکیٹ میں 717 پوائنٹس کی تیزی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال؛ اسٹاک مارکیٹ میں 717 پوائنٹس کی تیزی آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا چین اور  آسیان کے دس  ممالک  نے چین۔آسیان فری ٹریڈ ایریا ورژن 3.0 مذاکرات مکمل کر لیے چین۔افریقہ تعاون کے تحت مثبت ثمرات کا حصول TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کو روکنے روکنے کی

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • ارشد ندیم میڈل حاصل کرنے میں ناکام، ’کوشش کرکے ہار جانے پر ہم دکھی نہیں‘
  • راولپنڈی بورڈ؛ انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں پہلی تینوں پوزیشنز طالبات کے نام، کامیابی کی ریکارڈ شرح
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف