خضدار میں سکول بچوں کی بس پر حملہ انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، خرم نواز گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سیکرٹری جنرل عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سامنے آ کر لڑنے کی جرأت سے محروم دشمن ہمارے بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے بلوچستان خضدار میں بچوں کی سکول بس پر خودکش حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت پر حملہ قرار دیا ہے۔ کوئی گرا ہوا ذہن ہی اس طرح کی کارروائی میں ملوث ہو سکتا ہے۔ بچوں پر حملہ کرنیوالے دہشت گرد اور منصوبہ ساز انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دشمن جو سامنے آ کر لڑنے کی جرأت سے محروم ہے وہ چھپ کر اب ہمارے بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشتگردوں اور پس پردہ منفی کرداروں کا یہ عمل قابل مذمت بھی ہے اور قابل گرفت بھی ہے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے دہشت گردی کی اس واردات میں ملوث تمام کرداروں کو عبرتناک سزا دینے کیلئے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید بچوں کے والدین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اللہ رب العزت اُنہیں صبر دے۔ ان شاء اللہ معصوم بچوں کا یہ خون رائیگاں نہیں جائے گا، دہشت گرد اپنے ناپاک ارادوں کیساتھ نیست و نابود ہونگے، پوری دنیا کو دہشت گردی کی اس واردات پر پاکستان اور اس کے عوام کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے ہر طرح کی مدد کرنی چاہیے۔ پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں جان و مال کی لا تعداد قربانیاںدی ہیں، ہم دنیا کے امن کے لئے مسلسل قربانیاں دینے والی قوم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں جمعیت کے رہنماؤں نے صوبائی رہنماء مولوی سرور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے مولانا سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو ائی کے مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا حافظ حسین احمد شرودی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت کے صوبائی نائب امیر سابق صوبائی وزیر مولانا محمد سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی شدید الفاظ مذمت اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے جے یو آئی کے مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حاجی عبدالصادق نورزئی، مولانا محمد ہاشم خیشکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور موسیٰ خیل اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ریاستی اداروں کی جانب سے عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ایک سینئر بیوروکریٹ کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا اندراج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کرپشن کے خلاف ہماری بے باک جدوجہد نے استحصالی اور عوام دشمن عناصر کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ مولانا سرور موسیٰ خیل نے ہمیشہ غریب، مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور اسی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جے یو آئی کسی بھی سازش، دباؤ یا جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہماری عوامی حقوق کی تحریک جاری رہے گی۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا اور ان کے بیٹوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائدین اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی۔