وزیراعظم کا تنخواہوں میں اضافے پر نوٹس، چیئرمین سینیٹ و اسپیکر سے رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر اعلیٰ پارلیمانی عہدے داروں کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کا نوٹس لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ سے فوری طور پر مکمل رپورٹ طلب کی ہے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ کن بنیادوں پر یہ اضافہ کیا گیا۔
وزیراعظم کی جانب سے یہ قدم عوامی ردعمل اور تنقید کے بعد اٹھایا گیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور ملک پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرنے کے بعد ایک وضاحت میں کہا تھا کہ وزرا اور پارلیمانی رہنماؤں کی تنخواہیں گزشتہ کئی سال سے نہیں بڑھائی گئیں، اس لیے اب ان پر بھی نظرثانی ضروری تھی۔ تاہم حکومت کے اندر سے بھی اس فیصلے پر اختلاف سامنے آیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس اضافے کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قدم ’مالی بددیانتی‘ کے مترادف ہے اور عوام میں ناراضگی کا باعث بن رہا ہے۔
وزیراعظم نے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ رپورٹ کی روشنی میں اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، جس میں ممکن ہے کہ اضافے کا فیصلہ واپس لے لیا جائے یا نظرثانی کی جائے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب عام عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں اور مہنگائی کا دباؤ بھی مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، ایسے میں حکومتی شخصیات کی تنخواہوں میں اضافہ ایک حساس اور متنازع معاملہ بن گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تنخواہوں میں
پڑھیں:
دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024 کےعام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان
دولت مشترکہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2024 کے عام انتخابات پر مبصر گروپ کی رپورٹ رواں ماہ جاری کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق رپورٹ کا کچھ حصہ آن لائن زیر گردش ہے۔ اس لیک شدہ دستاویز پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان دولت مشترکہ نے اپنے بیان میں کہا ہے مبصر گروپ کی رپورٹ حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن پہلے ہی دی جا چکی۔ لیک ہونے والی دستاویزات پر پالیسی کے تحت تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان نے واضح کیا ہے دولت مشترکہ سیکریٹریٹ کا کام ہر قسم کی مداخلت سے آزاد ہے۔ شفافیت اور غیر جانبداری پر مبنی انتخابی مشاہدے کے عزم پر قائم ہیں۔