باذن اللہ! صیہونی رجیم دردناک اور تلخ انجام کا سامنا کریگی، سید علی خامنہ ای
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
دشمن کے حملوں میں چند کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے۔ ان کے جانشین اور ساتھی ان شاء اللہ فوری طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ آج صبح کے وقت صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے ایران کی عظیم قوم کے نام پیغام جاری کیا گیا ہے۔
پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسمالله الرحمن الرحیم۔
عظیم ملت ایران!
صیہونی حکومت نے آج صبح ہمارے پیارے وطن کیخلاف اپنے پلید اور خون آلود ہاتھوں سے جنایت انجام دی اور رہائشی مراکز کو نشانہ بنا کر اپنی خباثت کو پہلے سے زیادہ آشکارکیا ہے، اب صیہونی رجیم دردناک انجام کی فکر کرے۔ اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج باذن اللہ انہیں چھوڑیں گی نہیں۔ دشمن کے حملوں میں چند کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے۔ ان کے جانشین اور ساتھی ان شاء اللہ فوری طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ اس جرم کے بعد صیہونی حکومت ایک تلخ اور دردناک انجام کی مستحق ہے، قطعا اس کو بھگتے گی۔
سید علی خامنہ ای
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
زنانہ چال ڈھال پر ہراسانی کا سامنا؛ کرن جوہر نے تکلیف دہ تجربات کا اعتراف کرلیا
بالی ووڈ کے مشہور فلم ساز اور ہدایتکار کرن جوہر نے اپنی ذاتی زندگی کے ایک حساس باب پر روشنی ڈالتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ نوعمری میں اُنہیں اپنی زنانہ چال ڈھال اور مختلف اندازِ زندگی کی وجہ سے شدید تنقید اور معاشرتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
جے شیٹی کے یوٹیوب چینل پر دیے گئے ایک انٹرویو میں کرن جوہر نے اپنے بچپن اور نوجوانی کی تلخ یادوں کو بیان کیا اور بتایا کہ وہ ہمیشہ اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ گھلنے ملنے اور ان کا حصہ بننے کی کوشش کرتے رہے، مگر وہ خود کو ان کی دنیا میں کبھی پوری طرح شامل نہ کر پائے۔
کرن کے مطابق اُن کی چال ڈھال، دوڑنے کا انداز، بول چال، اور مشاغل سب کچھ دوسروں سے مختلف تھا، اور یہی فرق اکثر ان کے لیے طنز اور تمسخر کا باعث بنتا۔ وہ فٹبال اور کرکٹ جیسے کھیلوں میں حصہ لینا چاہتے تھے، مگر کبھی کسی ٹیم میں شامل نہ ہو سکے کیونکہ لوگ سمجھتے تھے کہ وہ ’’لڑکوں جیسے نہیں ہیں‘‘ یا اُن میں مردانہ پن کی کمی ہے۔ یہ جملے اُنہیں اندر سے توڑ دیتے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اُن کی نوجوانی کی سب سے بڑی خواہش صرف اتنی تھی کہ وہ قبول کیے جائیں، انہیں بھی کسی گروپ یا ٹیم کا حصہ سمجھا جائے۔ مگر اس وقت کوئی ایسا نہ تھا جو انہیں بتاتا کہ اُنہیں دوسروں جیسا بننے کی ضرورت نہیں، بلکہ وہ اپنی انفرادیت کے ساتھ بھی قابلِ قبول اور قیمتی ہیں۔
کرن نے ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ بارہ برس کی عمر میں وہ اسکول میں مسلسل چھیڑے جانے کے باعث اتنے پریشان تھے کہ اسکول ہی چھوڑ دینا چاہتے تھے۔ ان کی والدہ نے اُنہیں سنبھالا، سمجھایا، اور انہیں حوصلہ دیا کہ وہ حالات کا مقابلہ کریں۔ نتیجتاً انہوں نے اسکول نہیں بدلا، بلکہ ہمت کرکے دوبارہ اسی اسکول کا رُخ کیا۔
آج وہی کرن جوہر، جو کبھی قبولیت کی جستجو میں گم تھے، بھارتی فلم انڈسٹری کا ایک بڑا نام بن چکے ہیں۔ وہ نہ صرف دھرما پروڈکشنز کے شریک بانی ہیں، بلکہ کئی کامیاب فلموں کے تخلیق کار بھی ہیں۔ حالیہ دنوں وہ فلم دھڑک 2 کے پروڈیوسر کے طور پر خبروں میں ہیں، جس میں سدھانت چترویدی اور ترپتی دمری نے مرکزی کردار نبھائے ہیں۔ شازیہ اقبال کی ہدایت میں بنی یہ فلم یکم اگست 2025 کو ریلیز کی جائے گی۔