دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد ٹورازم اتھارٹی کی ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد خیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے ایڈوائزری جاری کر دی۔
خیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ ہوٹل مالکان فوری دریا کے کنارے بیٹھنے کی گنجائش ہٹائیں، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس ہدایات اور سیفٹی قوانین پر سختی سے عمل کریں۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ ان لوگوں کو اندازہ نہیں تھا کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔
کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایڈوائزری پر عمل نہ کرنے پر انتظامی اور قانونی کارروائی کی جائے گی، کاروباری افراد سیلاب سے بچاؤ کے لیے ہدایات پر عمل کریں۔
کمشنر مالاکنڈ کا کہنا ہے کہ مون سون سیزن میں دریائی بیڈ پر پتھاروں پر پابندی ہے، پتھارے لگانے پر پچھلے 10 روز میں 40 سے 50 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے سیلابی ریلے میں بہہ کر قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق ، جاں بحق افراد میں 5 بچے بھی شامل ہیں، ڈوبنے والے 18سیاحوں میں سے 3 کو بچا لیا گیا تھا ۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے انکوائری کمیٹی بنا دی، ناقص کارکردگی پر کئی افسران معطل کر دیے گئے۔
ریسکیو آپریشن میں مدد کے لیے پاک فوج کے دستوں نے بھی مدد کی۔
ریسکیو حکام کے مطابق دریائے سوات میں مختلف مقامات پر ریلوں میں پھنسے 70 میں سے 55 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سوات میں خیبر پختون خوا
پڑھیں:
دریائے سوات؛ سیلابی ریلے میں بہہ کر 3افراد جاں بحق، دیگر کی تلاش جاری
پشاور:بالائی علاقوں میں موسلاھار بارشوں کے بعد دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں بہہ کر 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا شاہ فہد نے بتایا کہ دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں متعدد کے افراد بہنے کی اطلاع ملی جس پر سرچ آپریشن شروع کیا، اب تک 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
شاہ فہد نے مزید بتایا کہ ریسکیو 1122 کی جانب سے 5 مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے، 80 اہلکار سرچ آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، پانی کے تیز بہاؤ کے باوجود امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب، دیر لویر میں منڈہ اور خزانہ برساتی ندیوں میں پانچ افراد پھنس گئے، جن میں دو خواتین، دو بچے اور ایک مرد شامل ہے۔
پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو اور دیگر فلاحی اداروں نے آپریشن شروع کر دیا۔