والد کے جنازے کیلئے سفر کرنے والے دو سگے بھائی بھارتی درندوں کی سفاکیت کی بھینٹ چڑھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
سٹی42: بھارتی ایجنٹوں نے پنجاب کا شہری ہونے کے جرم میں جن نو مسافروں کو بلوچستان کی ویران سڑک پر رات کے اندھیرے میں بے رحمی سے قتل کیا ان میں سے دو سگے بھائی اپنے والد کے جنازے کے لئے گھر واپس آ رہے تھے۔
بلوچستان میں بسوں سے اتار کر بے دردی سے قتل کئے گئے 9 مسافروں کا تعلق لاہور، گجرات، خانیوال، گوجرانولہ، لودھراں اور مظفر گڑھ سے ہے۔ ضلع لودھراں کی تحصیل دنیاپور کے رہائشی 2 سگے بھائی جابر اور عثمان اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
بلوچستان کے ضلع لورالائی کے علاقے سرڈھاکہ میں بسوں سے اتار کرقتل کئے گئے مسافروں میں باپ کے جنازے کے لئے پنجاب جانے والے 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں، شہید ہونے والوں کی میتیں ڈیرہ غازی خان پہنچا دی گئیں۔
صابر حسین ولد محمد ریاض کا تعلق کامکی گوجرانولہ، محمد آصف ولد سلطان کا تعلق چوک قریشی ڈیرہ غازی خان، غلام سعید ولد غلام سرور کا تعلق خانیوال، محمد جنید کا تعلق لاہور اور محمد بلال ولد عبد الوحید کا تعلق اٹک جبکہ بلاول کا تعلق گجرات سے تھا۔
شکر گڑھ میں درمیانے درجے کا سیلاب، زمینی رابطہ منقطع
اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نےبتایا کہ دہشتگردی میں ماے گئے 8 مسافروں کی شناخت ہوگئی۔ ایک مسافر کی دستاویزات دہشت گرد اپنے ساتھ لے گئے اس لئے اب تک اس مقتول کی شناخت نہ ہوسکی۔
ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس لاشوں کو آبائی علاقے تک پہنچائے گی۔
جمعرات کی رات بلوچستان ضلع کے ژوب اور لورالائی کی سرحد پر واقع سورڈکئی کے علاقے میں فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی 2 مسافر بسوں کو روک کر ان بسوں میں سوار مسافروں کی نسل اور علاقہ کا پتہ چلانے کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں کو اغوا کر لیا تھا اور انہیں قتل کر دیا تھا۔
جیل روڈ سے ملحقہ سڑک پر شگاف پڑ گیا ،اتنظامیہ غائب
بدنام دہشت گرد گروہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (BLF) نے تکبر کے ساتھ ان مظلوم نہتے مسافروں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا۔ بھارتی ایجنسیوں کی ہدایات اور پیسے سے بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والے اس گروہ بی ایل ایف کا ترجمان ہونے کے دعویدار ایک درندے نے کہا کہ انہوں نے موسیٰ خیل-مکھتر اور خجوری کے درمیان شاہراہ کو بند کرنے کے بعد ان 9 مسافروں کو قتل کیا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مسافروں کو سگے بھائی کے جنازے کا تعلق
پڑھیں:
کوئٹہ سے لاہور جانے والی بسوں کے 9 مسافر اغوا کے بعد قتل
فائل فوٹوکوئٹہ سے لاہور جانے والی مسافر بسوں سے 9 مسافروں کو اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نے بتایا کہ دہشت گردوں نے مسافروں کو بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد قتل کیا، جاں بحق مسافروں کی میتوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے تمام افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، بلوچستان حکومت اس واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے، یہ ماضی کے واقعات کا ہی تسلسل ہے، یہ پاکستان کے امن اور یکجہتی پر حملہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فتنۃ الہندوستان نے آج تین دہشت گرد حملے کیے جسے پسپا کردیا گیا۔ فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ مسافر بسوں کے لیے این 70 پر سفر بند کیا ہوا تھا، یہ بس شام کے وقت چلی اور واقعہ پیش آیا، دہشت گردی سے متعلق جنرل تھریٹ موجود تھا۔
قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، قلات، مستونگ اور لورالائی میں فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے حملے کیے ہیں، تینوں مقامات پر سیکیورٹی فورسز نے فوری اور بھرپورجوابی کارروائی کی۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ عوام کی جان، مال اور املاک کی حفاظت کیلئے فورسز مکمل طور پر الرٹ ہیں۔