بلوچستان میں بسوں سے اتار کر شہید کئے جانیوالوں کی میتیں پنجاب پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
شہید ہونیوالے محمد عرفان کا تعلق ڈیرہ غازی خان، صابر حسین کا تعلق کامونکی گوجرانوالہ، محمد آصف کا تعلق چوک قریشی ڈیرہ غازی خان، غلام سعید کا تعلق خانیوال اور محمد جنید کا تعلق لاہور سے ہے۔ ایک شہید محمد بلال کا تعلق اٹک سے اور بلاول کا تعلق گجرات سے ہے۔ ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد نے شہداء کی میتیں وصول کرنے کے بعد متعلقہ علاقوں کیلئے روانہ کردیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں بسوں سے اُتار کر بے دردی سے شہید ہونیوالے بیگناہ افراد کی لاشوں کو کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری نے وصول کر لیا۔ شہید ہونیوالوں کا تعلق لاہور، گجرات، خانیوال، گوجرانولہ، لودھراں، ڈیرہ غازی خان اور چوک قریشی سے ہے۔ شہید ہونیوالے دو بھائی جابر اور عثمان دنیا پور لودھراں کے رہائشی تھے، جو اپنے باپ کے جنازے میں شرکت کیلئے پنجاب آ رہے تھے۔ شہید ہونیوالے محمد عرفان کا تعلق ڈیرہ غازی خان، صابر حسین کا تعلق کامونکی گوجرانوالہ، محمد آصف کا تعلق چوک قریشی ڈیرہ غازی خان، غلام سعید کا تعلق خانیوال اور محمد جنید کا تعلق لاہور سے ہے۔ ایک شہید محمد بلال کا تعلق اٹک سے اور بلاول کا تعلق گجرات سے ہے۔ ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد نے شہداء کی میتیں وصول کرنے کے بعد متعلقہ علاقوں کیلئے روانہ کر دیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید ہونیوالے ڈیرہ غازی خان کا تعلق
پڑھیں:
جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے:حکومت نے شکاریوں کو میدان میں اتار دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان میں جنگلی ریچھوں کے بڑھتے ہوئے حملوں نے نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف حصوں میں ریچھوں کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 13 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے جاپانی حکومت نے ایک انوکھا قدم اٹھایا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے لائسنس یافتہ شکاریوں اور دیگر ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریچھوں کے بڑھتے حملوں کو روکا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں، جو شکاریوں کی تربیت، ہتھیاروں اور نگرانی کے جدید نظام کے قیام پر خرچ ہوں گے۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا نے جمعرات کے روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد بتایا کہ حکومت ریچھوں کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنائے گی اور ان کے قدرتی مسکن کے قریب انسانی سرگرمیوں پر نظر رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
جاپان کے شمالی اور وسطی علاقوں میں ریچھوں کے شہری علاقوں تک پہنچنے کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ چند ہفتے قبل ایک ریچھ کے اسکول کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہونے اور بچوں کو خوفزدہ کرنے کا واقعہ منظرِ عام پر آیا تھا۔
اسی طرح ایک اور شہر میں ریچھ نے بس اسٹاپ پر کھڑے سیاحوں پر حملہ کیا جب کہ کئی ویڈیوز میں ریچھوں کو سپر مارکیٹوں کے آس پاس گھومتے دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق جنگلات کی کٹائی اور خوراک کی کمی کے باعث ریچھ اب شہری آبادیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے جاپانی حکومت نے ریچھوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے ڈرونز، الارم سسٹم اور سی سی ٹی وی نگرانی کے پروگرام بھی شروع کیے ہیں۔