بھارتی فوج کی درندگی، سرحد پار کرنے والی 8 بکریاں ہلاک، 54 کی ٹانگیں توڑ دیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
بھارتی فوج نے تھرپارکر کے سرحدی علاقے میں درندگی کی انتہا کرتے ہوئے سرحد عبور کرنے والی بے زبان بکریوں کو نشانہ بنا دیا، جس کے نتیجے میں 8 بکریاں ہلاک اور 50 سے زیادہ شدید زخمی ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کبوتر 8 ماہ بعد رہا کر دیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ پاکستان اور بھارت کی سرحد کے قریب اس وقت پیش آیا جب کچھ بکریاں غیر ارادی طور پر سرحد عبور کر گئیں۔
عام طور پر ایسی صورت میں مویشی واپس کر دیے جاتے ہیں، مگر اس بار بھارتی فوج نے غیر معمولی سفاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانوروں پر تشدد کیا۔
بھارتی فوج نے 54 بکریوں کی ٹانگیں توڑ دیں، جسے مبصرین پاکستان کے آپریشن بنیان مرصوص میں بھارتی ناکامی کا بدلہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے شکست کا غصہ بے زبان جانوروں پر نکالا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اس واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کا یہ اقدام نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ انسانی اور بین الاقوامی اخلاقی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرحدی امن اور روایتی برتاؤ کے برخلاف ایسے اقدامات سے خطے میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: پی آئی اے کے لوگو والے غبارے نے بھارتی حکام کی دوڑیں لگوا دیں
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت پاکستانی سرحد عبور کرنے والے کبوتروں کو بھی جاسوس قرار دے کر گرفتار کر چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بکریاں ہلاک بھارتی فوج ٹانگیں توڑ دیں درندگی کی انتہا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بکریاں ہلاک بھارتی فوج ٹانگیں توڑ دیں درندگی کی انتہا وی نیوز بھارتی فوج نے
پڑھیں:
بھارتی کمپنیاں ادویات کے نام پر زہر بیچنے لگیں، مزید 9 بچے ہلاک
بھارت میں ایک بار پھر ادویات کی ناقص تیاری انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن گئی۔ ریاست مدھیہ پردیش میں مبینہ طور پر مضرِ صحت کھانسی کا شربت پینے سے 9 معصوم بچے جان کی بازی ہار گئے۔
لیبارٹری تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ شربت میں ایسے کیمیکل اجزا شامل تھے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد بھارت کی 6 ریاستوں میں 19 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
خطرناک رجحان، جو رکنے کا نام نہیں لے رہا
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب بھارتی دوا ساز اداروں پر غیر معیاری یا زہریلی ادویات تیار کرنے کا الزام لگا ہو۔
2022 میں مغربی افریقی ملک گیمبیا میں بھارت سے درآمد شدہ کھانسی کا شربت پینے سے 70 بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔
اسی طرح انڈونیشیا اور دیگر ممالک میں بھی بھارتی ادویات کے استعمال سے درجنوں اموات ہو چکی ہیں۔
عالمی سطح پر خدشات بڑھنے لگے
ان واقعات کے بعد نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں بھارتی دوا ساز کمپنیوں کے معیار اور نگرانی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب دوا کے نام پر زہر بیچا جائے اور جانیں ضائع ہوں، تو صرف تحقیقات کافی نہیں، بلکہ سخت کارروائی اور عالمی سطح پر نگرانی کی ضرورت ہے۔