Jasarat News:
2025-12-11@07:33:39 GMT

گولڈن مین

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سڑکوں پر آج کل مختف رنگوں میں لپٹے افراد بت بنے نظر آتے ہیں۔ ان میں سے ایک ایک سنہری رنگ میں لپٹا ہوا نوجوان توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔میں نے بہت سی نوکریاں کیں، بہت سی جگہوں پر مزدوری کی لیکن کہیں بھی کسی نے تین مہینے تک مجھے مستقل نہیں رکھا۔ ہر جگہ یہی سننے کو ملا کہ اب آپ کی جگہ کسی اور کو رکھ لیا ہے۔ ایسی ہی مایوسیوں کے بعد میں نے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنا شروع کیں اور ایک دن مجھے بیرونِ ملک کے ’گولڈن مین‘ فنکاروں کی ویڈیوز نظر آئیں۔ بس اس دن سے اس کو اس کی مجبوریوں نے دو وقت کی روٹی کمانے کی خاطر یہ راستہ اپنانے پر مجبور کیا۔ گرمی ہو یا سردی میں کھڑا رہتا ہوں۔ کپڑوں کے اندر پسینے میں بھیگا ہوتا ہوں۔ صرف اللہ جانتا ہے کہ اندر سے میرا حال کیا ہوتا ہے۔ دن کے 12 سے 16 گھنٹے گولڈن مین کے لباس میں گزارتے ہیں، جس سے ان کے جسم پر شدید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ طارق کہتے ہیں کہ ’پسینے کی وجہ سے جسم پر دانے نکل آتے ہیں۔ الرجی ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے کافی جلن اور تکلیف ہوتی ہے۔

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سندھی کلچر ڈے، ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی، فاروق ستار

 

 

کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی کی شاہراہوں اور مختلف مقامات پر ریاست کے اندر ایک ریاست قائم کی گئی۔

کراچی میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ملک دشمنی کا اظہار کیا گیا، اسلحہ لہرا لہرا کر دکھایا گیا۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 7 دسمبر کو کلچر ڈے کے نام پر ریاستی قانون کو پامال کیا گیا، ثابت کیا گیا کہ 7 دسمبر کو سندھو دیش قائم کیا گیا، کئی لوگوں کو زخمی کیا گیا، وہاں پولیس مقابلہ ہوا، یہ خوفناک اور خطرناک عمل تھا۔

فاروق ستار نے کہا کہ مین اسٹریم میڈیا پر سب کچھ ریکارڈ ہے، جو مقدمہ بنایا گیا اس میں دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل ہیں، اس وقت کوئی وہاں سے گزر نہیں سکتا تھا، کوئی بڑا جانی نقصان ہونے کے بعد کیا اسے دہشت گردی کہیں گے، جس طرح نقصان پہنچایا گیا کیا یہ دہشت گردی نہیں تھی؟

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے جب روکنے کی کوشش کی تو پولیس پر بھی حملہ کیا گیا، گرفتار اکثریت کو چھوڑ دیا گیا، جب گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت نے خود ان کا مقدمہ لڑا، انہیں وکیل کی ضرورت ہی نہیں رہی، جو پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی، عوام کو زدوکوب کیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد واقعے کو دہشت گردی قرار دیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ریلی میں شریک پُرامن سندھی بھائی، بیٹے، بیٹیوں سے کوئی پرخاش نہیں، کراچی کے امن کو تباہ کر کے فساد کی سازش کی گئی، ایک بار پھر بھائی سے بھائی کو لڑانے کی سازش ہو رہی ہے، ہم انتظار کر رہے تھے حکومت سندھ کا اس پر کیا رد عمل آتا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شہر میں مخصوص زبان بولنے والے وکلا کا ٹولہ زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ذیلی عدالت کے رویے پر اعلیٰ عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔

فاروق ستار نے کہا کہ بلاول بھٹو اور صدر آصف زرداری کو بھی کہنا چاہیے، جو گورنر کے خلاف ہوا، کل وزیراعلیٰ کے لیے بھی ہو سکتا ہے، یہ کوئی 200 اقساط والا ڈراما نہیں ہے، اگر حکومت کھل کر نوٹس نہیں لیتی اور گورنر کے ساتھ نہ کھڑی ہوئی، تو سمجھ جانا کہ 17 سال پہلے جو بیج بویا گیا وہ تناور درخت بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خالی پیٹ پھل کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ ماہرین نے بتا دیا
  • سندھی کلچر ڈے، ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی، فاروق ستار
  • جب تک فرقہ واریت کا خاتمہ نہیں ہوتا قوم کو اکٹھا نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم کا علما کنونشن سے خطاب
  • کلچر ڈے کے بہانے کراچی میں ریاست کے اندر ریاست کی تشکیل، فاروق ستار
  • صدر زیلنسکی یوکرین میں 90 دن کے اندر مشروط انتخابات کرانے پر رضامند
  • مزید آئینی ترامیم کی گنجائش نہیں، ن لیگ کو پنجاب میں میرا آنا ہضم نہیں ہوتا، بلاول بھٹو
  • یو اے ای میں نوکری تلاش کرنیوالوں کیلئے بہترین مہینہ کونسا ہے؟
  • کھڑے ہو کر کھانا کھانے کی عادت جسم اور میٹابولزم کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
  • خواب اندر خواب
  • فریش گریجویٹس کے لیے ملازمت کی دنیا میں اینٹری مشکل ترین کام، وجوہات کیا ہیں؟