سمندر سے 3 صدی پرانا ہسپانوی خزانہ دریافت، خوبصورت تاریخ تازہ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
امریکا کی ریاست فلوریڈا کے مشہور ’ٹریژر کوسٹ‘ (خزانے کا ساحل) سے 300 سال پرانا ہسپانوی خزانہ دریافت ہوگیا جس کی مالیت کا تخمینہ ایک ملین ڈالر (تقریباً 7 کروڑ 40 لاکھ روپے پاکستانی) لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپین کی مستقبل کی ملکہ لیونور کی فوجی تربیت کے آخری مرحلے کا آغاز
ماہر غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے سمندر کی تہہ سے ایک ہزار سے زائد سونے اور چاندی کے سکے برآمد کیے جو سنہ 1715 میں ایک ہسپانوی بیڑے کے ساتھ اسپین لے جائے جا رہے تھے۔
ان سکوں کو لاطینی امریکا کی نوآبادیات بولیویا، میکسیکو اور پیرو میں ڈھالا گیا تھا اور یہ قیمتی زیورات اور دیگر نوادرات کے ساتھ ہسپانیہ منتقل کیے جا رہے تھے۔
تاہم اس سفر کے دوران ایک شدید سمندری طوفان نے بیڑے کو تباہ کر دیا اور ساتھ ہی خزانہ سمندر کی تہہ میں دفن ہو گیا۔
ہر سکہ ایک کہانی ہےملنے والے سکوں میں سے کئی پر آج بھی تاریخیں اور ’منٹ مارک‘ (سکے ڈھالنے کی جگہ کے نشانات) واضح طور پر نظر آتے ہیں جو تاریخ دانوں کے لیے ایک قیمتی معلوماتی وسیلہ ہیں۔
مزید پڑھیے: یونانی جزیرے پر تاروں بھرے آسمان تلے شادی کی پیشکش، شہزادی ڈیانا کی بھانجی الائزا نے ’ہاں‘ کہہ دی
خزانے کی دریافت کرنے والی کمپنی کوئین جیولز کے نمائندے سال گٹوسو کا کہنا ہے کہ یہ دریافت صرف دولت کا معاملہ نہیں بلکہ ایک تاریخی کہانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سکہ ایک دور کی جھلک اور ان لوگوں کا نشان جو ہسپانوی سلطنت کے سنہری دور میں جیتے، کام کرتے اور سمندروں میں سفر کرتے تھے۔
قدیم خزانہ، جدید ٹیکنالوجیماہرین جدید ترین زیر آب میٹل ڈیٹیکٹرز اور ہاتھ سے ریت ہٹانے والے آلات استعمال کرکے سمندر کی تہہ کو کھنگالتے ہیں۔ اس علاقے میں اس سے قبل بھی کئی بار قیمتی خزانے دریافت ہو چکے ہیں لیکن بیک وقت ایک ہزار سکوں کی بازیابی کو نایاب اور غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔
ریاستی قوانین اور تاریخی تحفظفلوریڈا کے قوانین کے مطابق زیر زمین یا زیر آب ملنے والا خزانہ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے تاہم مخصوص کمپنیاں ’ری کووری سروسز‘ کے عوض یہ کھوج کرنے کی اجازت حاصل کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں: یونانی شہزادی اولمپیا کی اپنے بھتیجے کی بپتسمہ تقریب میں شرکت، سفید جوڑے میں تصاویر وائرل
اس کے علاوہ دریافت ہونے والی تاریخی اشیا میں سے 20 فیصد لازمی طور پر عوامی تحویل میں رکھی جاتی ہیں تاکہ انہیں تحقیق یا نمائش کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ یہ کمپنیاں اپنے وسائل (غوطہ خور، بحری جہاز، آلات) خود استعمال کرتی ہیں اور ملنے والے خزانے کو ریاست کے قانون کے مطابق تقسیم کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: برطانوی کرنسی کی تاریخ کا اہم باب بند: ملکہ الزبتھ کی تصویر والا آخری سکہ جاری
اکثر ریاست خزانے کا کچھ حصہ اپنے میوزیم یا تحقیق کے لیے رکھتی ہے باقی کمپنی یا اس کے سرمایہ کاروں کو دیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹریژر آئی کوسٹ صدیوں پرانا خزانہ دریافت فلوریڈا ہسپانوی خزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صدیوں پرانا خزانہ دریافت فلوریڈا ہسپانوی خزانہ کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب میں 12000 سال پرانے نقوش والے پتھر دریافت
شمالی سعودی عرب کے ہائل نامی خطے میں اَل نَفُود الصحرا میں ایسے پتھر ملے ہیں جن پر 12000 سال پرانا نقش و نگار والا پتھر دریافت ہوا ہے۔
گرین اریبیا پراجیکٹ کے تحت تعمیری کام کرنے کے دوران یہ دریافت ہوئی جس میں سعودی ہیریٹیج کمیشن اور بین الاقوامی تحقیقی ٹیمیں شامل ہیں۔
پتھروں پر کندہ نقش و نگار تقریباً 11,400 سے 12,800 سال پرانے ہیں یعنی تقریباً 12,000 سال پہلے کے زمانے میں بنائے گئے۔ مجموعی نقوش کی تعداد تقریباً 176 پتھر ہیں۔
ان میں سے تقریباً 130 نقوش لائف سائز ہیں۔ اس پر جانوروں کی تصاویر شامل ہیں جیسے اونٹ, ہرن، گھوڑے، ولڈبیسٹ اور ایک عورت جو معدوم شدہ نسل سے ہے۔
کچھ نقش اتنے بلند جگہوں پر بنائے گئے ہیں کہ کندہ کرنے والے پورے نقش کو مکمل دیکھ ہی نہ سکتے ہوں۔ یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ تقریباً 13,000-16,000 سال پہلے یہ علاقہ موجودہ جیسی خشک حالت میں نہیں تھا بلکہ بارشیں ہوتی تھیں، پانی کے عارضی جھیلیں بنتی تھیں اور انسانی بستیاں تھیں۔
یہ ممکن ہے کہ یہ آرٹ ثقافتی اظہار کا حصہ ہو، یعنی قدیم انسان اپنے ماحول، جانوروں اور زندگی کی صورتوں کو نقش و نگار کے ذریعے محفوظ کرنا چاہتے تھے۔