وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں میں ایک ماہ میں 780 ارب روپے کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں میں ایک ماہ میں 780 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے ، اگست 2025 میں حکومتی قرضوں کا حجم 77 ہزار 458 ارب روپے رہا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں حکومت کے ذمے قرضوں کا مجموعی حجم 78 ہزار 238 ارب روپے تھا، مرکزی حکومت کے مجموعی قرضوں میں ایک ماہ میں 780 ارب روپے ارب روپے کمی ریکارڈ کی گئی ، اور اگست میں یہ حجم 77 ہزار 458 ارب روپے رہا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کے اندرونی قرضوں میں 915 روپے کمی آئی اور حجم 54 ہزار 988 ارب سے کم ہو کر 54 ہزار 73 ارب پر آگیا۔ البتہ بیرونی قرضوں میں ایک سو پینتیس ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان معاہدوں اور مفاہمی یادداشت پر دستخط ، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ’’ایکس ‘‘ پر میسیج شیئر کر دیا
بیرونی قرضوں کا حجم تئیس ہزار دو سو پچاس ارب سے بڑھ کر تئیس ہزار تین سو پچاسی ارب روپے ہوگیا ۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے تحت حاصل قرضے اکہتر ارب سے کم ہو کر چھیاسٹھ ارب رہ گئے ۔ ۔ اسکوک سمیت بانڈز کے ذریعے حاصل کردہ قرضوں میں بھی کمی آئی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قرضوں میں ایک ارب روپے حکومت کے
پڑھیں:
سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور آج بھی اس قیمتی دھات کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، فی تولہ سونا مزید 2,100 روپے مہنگا ہو کر 4 لاکھ 9 ہزار 878 روپے کی نئی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت 1,801 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 51 ہزار 404 روپے ہو گئی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ صرف مقامی مارکیٹ تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی یہی رجحان جاری ہے۔ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونا 21 ڈالر کے اضافے سے 3,886 ڈالر پر جا پہنچا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صرف سات روز میں فی تولہ سونا 12,178 روپے مہنگا ہو چکا ہے، جب کہ 10 گرام سونا 10,441 روپے کے اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اسی عرصے میں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 127 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد اور معاشی غیر یقینی صورتحال کی علامت ہے۔
سونے کی قیمت میں اس ہوش رُبا اضافے نے جہاں سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچایا ہے، وہیں عام صارفین خصوصاً شادی کی تیاری کرنے والے گھرانوں کو شدید مالی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو زیورات کی خریداری عوام کے لیے مزید مشکل ہو سکتی ہے۔