سعودی عرب کے وژن 2030 سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وژن 2030سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سعودی سرمایہ کاروں اور اوورسیز چیمبرآف کامرس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر خرانہ محمد اور نگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتے ہیں، سعودی وژن 2030 کو دنیا میں منفرد مقام حاصل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومتی کاوشوں کی بدولت ملک نے معاشی استحکام حاصل کیا، تمام معاشی اشاریے مثبت رجحان ظاہر کر رہے ہیں، تین بڑی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی اشاریوں کو مثبت قراردیا۔
پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، شہر میں جگہ جگہ فری ملک ٹیسٹنگ کیمپ لگ گئے، جعلی دودھ پکڑے جانے پر کیا سزا؟ جانئے اس ویڈیو میں
محمد اورنگزیب نے کہا کہ توانائی اورٹیکس سمیت دیگر معاشی شعبوں میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، اصلاحاتی عمل متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے آگے بڑھ رہے ہیں، برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کے لئے پرعزم ہیں، ، ہم کیش لیس معیشت کی جانب بڑھ رہے ہیں، معیشت میں ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت آئے گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگ کے سلسلے میں آج رات واشنگٹن روانہ ہوں گا، سیلاب زدگان کی بحالی کا چیلنج درپیش ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نو، وزیر خزانہ چیئرمین، نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف نےکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کی تشکیل نوکردی، وفاقی وزیر خزنہ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر برقرار رہیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نےکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نوکردی اور وفاقی وزیرسرمایہ کاری بورڈ قیصر احمدشیخ کو ای سی سی کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔
کابینہ ڈویژن نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ ای سی سی کے چیئرمین کی حیثیت سے برقرار رہیں گے ۔
تشکیل نو کے بعد ای سی سی کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی ہے، ارکان میں وزیر اقتصادی امور، وزیر بجلی ، وزیر پیٹرولیم، وزیر تجارت، وزیر نیشنل فوڈسیکیورٹی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی شامل ہیں۔