data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے  کہ کراچی کا تباہ حال انفرااسٹرکچر پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے،  قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے یکم ستمبر کو اعلان کیا تھا کہ 60 دن میں سڑکوں کی استرکاری مکمل ہوگی مگر 40 دن گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

نائب امیر جماعت اسلامی کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ کے ہمراہ ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ  جہانگیر روڈ،  ناتھا خان برج، ایس ایم توفیق روڈ، مرزا آدم خان روڈ، 7000 فٹ روڈ، نئی کراچی، ملیر ٹاؤن، ابراہیم حیدری، فور کے چورنگی سے چونگی تک ، چونگی سے نیا ناظم آباد تک، اجمیر نگری تھانے سے باباموڑ تک اور لیاری سمیت بیشتر علاقوں کی سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں، جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں اور شہری اذیت میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال اربوں روپے سڑکوں کی مرمت پر خرچ کیے جاتے ہیں لیکن وہ سڑکیں ایک ہی بارش میں بہہ جاتی ہیں، گزشتہ 15 برسوں میں کراچی کی ترقی کے لیے مختص 3360 ارب روپے خرچ نہیں کیے گئے، کریم آباد انڈر پاس کی چار بار تاریخ دی جاچکی ہے مگر منصوبہ مکمل نہیں ہوا، ریڈ لائن منصوبہ تاخیر کا شکار ہے جبکہ گرین لائن منصوبے کو بھی تعطل کا سامنا ہے۔ قابض میئر مرتضیٰ وہاب کو ایم یو سی ٹی کی زیادہ فکر ہے لیکن کراچی کے 880 ارب روپے کے حق کی بات نہیں کرتے۔ کراچی کو 28 کروڑ نہیں بلکہ 880 ارب روپے درکار ہیں جو اس کا جائز حق ہے۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام موجود نہیں لیکن سندھ حکومت شہریوں کی سہولت کے بجائے جرمانوں کے نفاذ میں مصروف ہے،  تباہ حال انفرااسٹرکچر کے باوجود موٹر سائیکلوں کا جرمانہ 5 ہزار، کار کا 15 ہزار اور ہیوی وہیکل کا 20 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ   جماعت اسلامی کراچی کے حقوق کے لیے عدالتوں اور سڑکوں دونوں محاذوں پر جدوجہد جاری رکھے گی،  ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت فی ٹاؤن 2 ارب روپے اور وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے لیے 500 ارب روپے مختص کرے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے منصوبے مکمل کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، اسٹریٹ کرائمز خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، رواں سال 68 شہری لٹیرے کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں، 96 بھتہ خوری کے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ہزاروں وارداتیں رپورٹ ہی نہیں ہوتیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے غائب ہیں، تاجر اور صنعتکار شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ایسے حالات میں صنعت و تجارت کیسے ترقی کرے گی؟

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شہریوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے اور بطور چیئرمین مرتضیٰ وہاب اس کے ذمہ دار ہیں۔ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ پر قابض ہے لیکن کراچی کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ اس کے برعکس جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے 9 ٹاؤنز میں عوامی خدمت کے منصوبوں پر دن رات کام کر رہے ہیں۔ نیو کراچی ٹاؤن میں 600 گلیوں کی تعمیر، گلبرگ ٹاؤن میں ماڈل محلے اور بنیادی صحت مراکز کا قیام، 9 ٹاؤنز میں 171 پارکوں کی بحالی اور نارتھ ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں سیوریج کے پرانے مسائل حل کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے اورکزئی اور پنجگور ایجنسی میں ایف سی اور فوج کے جوانوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے محافظ ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ایسے واقعات کا تدارک کیا جائے۔

منعم ظفر خان نے میرپور ماتھیلو پریس کلب کے جنرل سیکریٹری طفیل رند کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ صحافیوں کا تحفظ حکومت اور اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا آغاز حماس اور اہلِ غزہ کی ایک بڑی کامیابی ہے، یہ کامیابی ہزاروں شہداء اور مجاہدین کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، دنیا بھر کے باضمیر انسانوں نے اسرائیل کے خلاف احتجاج کرکے انسانیت کا سر فخر سے بلند کیا۔ گلوبل صمود فلوٹیلا کے رضاکار خراجِ تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے اسرائیلی ناکہ بندی توڑ کر اہلِ غزہ کو امداد پہنچانے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب ایک شکست خوردہ قوت بن چکا ہے، امریکانے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے 21 ارب ڈالرز کی امداد اور جدید اسلحہ فراہم کیا، اقوام متحدہ میں 6 بار قراردادوں کو ویٹو کیا، مگر وہ بھی اسرائیل کو شکست سے نہ بچا سکا۔ جماعت اسلامی نے گزشتہ دو برسوں میں اہلِ غزہ کے حق میں مسلسل آواز بلند کی ہے اور الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے 7 ارب 90 کروڑ روپے مالیت کی امداد — 4 ہزار 857 ٹن سامان — 28 طیاروں اور 4 بحری جہازوں کے ذریعے فلسطین بھجوایا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے ارب روپے کے لیے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کی سندھ میں بلدیاتی قانون  میں بڑی تبدیلیاں کرنے کی تیاری

کراچی:

سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی صوبے میں نافذ بلدیاتی قانون میں بعض تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں محکمہ بلدیات سندھ اور محکمہ قانون کے ماہرین سندھ لوکل گورنمنٹس ایکٹ 2013 میں متوقع ترامیم پر مبنی ڈرافٹ کی تیاری میں مصروف ہیں، جو باضابطہ منظوری کے لیے سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد اسے سندھ اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔

اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یکم دسمبر کو سندھ کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی سفارش پر گورنر سندھ نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس پہلے ہی بلالیا ہے۔

واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ 26 نومبر سے شروع ہو رہا ہے، جو کچھ دن جاری رہے گا۔ اس دوران حکومت سندھ بلدیاتی قانون میں ترامیم سمیت مختلف بل منظوری کے لیے پیش کرے گی۔

توقع ہے کہ مذکورہ اجلاس میں جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولاجیکل سائنسز کو جامعہ کراچی سے الگ کرنے کا متنازع بل بھی پیش کیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق بلدیاتی قانون میں متوقع ترامیم میں ایک ترمیم یہ بھی شامل ہے کہ آئندہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد نئے انتخابات کے انعقاد تک ایڈمنسٹریٹر مقرر نہیں ہوں گے بلکہ بلدیاتی اداروں کے موجودہ سربراہ بشمول میئر اور چیئرمین ہی نئے بلدیاتی انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔

اسی طرح بلدیاتی اداروں کے سربراہان کو مختلف صوبائی محکموں میں نمائندگی دینے کا بھی امکان ہے۔

ایکسپریس ٹربیون کی جانب سے اس سلسلے میں حکومت سندھ کی ترجمان اور رکن سندھ اسمبلی سعدیہ جاوید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی تک سندھ کابینہ کے اجلاس کا ایجنڈا سامنے نہیں آیا، تاہم پیپلز پارٹی بلدیاتی نظام کو مزید بااختیار بنانے کے لیے تجاویز لیتی رہی ہے اور بلدیاتی قانون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس میں اصلاحات لائی جائی سکتی ہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس کے دوران اہم قانون سازی کی جائے گی، اس میں 26 ویں ترمیم کی روشنی میں صوبہ سندھ میں آئینی عدالت کے قیام کا بل بھی شامل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کی نظر صرف ICCBS پر نہیں کراچی یونیورسٹی کی پوری زمین پر ہے، منعم ظفر
  • گورنر سندھ کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • پیپلز پارٹی کی منفرد پالیسی
  • کراچی کی بگڑتی صورتحال کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہے، علامہ مبشر حسن
  • کراچی کی بگڑتی صورتحال کی ذمہ داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر عائد ہوتی ہے، علامہ مبشر حسن
  • پیپلز پارٹی کی سندھ میں بلدیاتی قانون  میں بڑی تبدیلیاں کرنے کی تیاری
  • گلگت بلتستان میں آئندہ حکومت کون سی جماعت بنائے گی؟
  • پیپلز پارٹی کے امیدوار کے تحفظات پر تشویش ہے، راجہ پرویز اشرف
  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان آدھی مدت کے اقتدار کے معاہدے کی حقیقت کیا ہے؟
  • الیکشن میں پی ٹی آئی سامنے نہیں آئی مگر چھپ کرپورا مقابلہ کیا، طلال چوہدری