خاندانی جھگڑا، باپ اور بیٹوں پر تیزاب حملہ، چہرے جھلس گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
بھارتی ریاست راجستھان کے شہر دوائسہ کے علاقے میں خاندانی تنازع کے دوران باپ اور بیٹے کے چہروں پر تیزاب پھینکا گیا۔ اسی دوران معاملے میں بیچ بچاؤ کرنے آئے ایک شخص پر بھی ایسڈ جا گرا۔ تینوں زخمیوں کو فوری طور پر دوائسہ ہائر سینٹر میں داخل کرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:’بوفے کا کھانا اپنے بیگ میں مت ڈالیں‘، سوئٹزرلینڈ کے ہوٹل کا بھارتی سیاحوں کو انتباہ
بھارتی میڈیا کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق یہ جھگڑا کھیت میں پڑے بجلی کے تاروں کو لے کر شروع ہوا تھا اور خاندان کے دو گروپ دو دن سے باہمی تلخیاں کر رہے تھے۔
جھگڑے کے دوران ایک فریق نے ایسڈ پھینکا، جس سے دونوں باپ بیٹے اور درمیان آنے والا شخص شدید طور پر جھلس گئے۔
پولیس کی کارروائی اور تفتیشواقعے کی اطلاع ملنے پر مانپور تھانہ پولیس زخمیوں کے ساتھ ہسپتال پہنچی اور ان کے بیانات درج کیے۔ تھانہ انچارج ستیش کمار نے بتایا کہ جمعہ کے روز خاندانی ارکان میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔
ہفتے کے روز ایک فریق دوسرے فریق سے سمجھوتے کے لیے پہنچا تو نوک جھوک بڑھ گئی اور پھر معاملہ تشدد تک جا پہنچا۔
زخمیوں کی حالت اور مزید کارروائیپولیس کے مطابق، زمین کے تنازع میں کئی عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔ اس وقت پولیس زخمی فریق کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے، جس کے بعد قانونی کارروائی اور مزید تفتیش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:’پہلے 60 کروڑ روپے ادا کریں‘، عدالت نے بھارتی اداکارہ شلپا شیٹھی پر بیرون ملک سفر کی شرط رکھ دی
تھانہ انچارج کے مطابق اس واقعے میں مہندرا یوگی اور دھرم سنگھ زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کی تیاری اور آگاہیپولیس نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا اور ابتدائی چھان بین کے بعد واقعے کے ملزمان کی شناخت کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جھگڑوں اور اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کریں تاکہ اس طرح کے سنگین واقعات سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایسڈ حملہ بھارت تیزاب حملہ راجستھان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایسڈ حملہ بھارت تیزاب حملہ راجستھان کے مطابق
پڑھیں:
چنیوٹ: احمدی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ، 6 گارڈز زخمی، جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا
پنجاب کے ضلع چنیوٹ کے علاقے چناب نگر میں احمدی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے میں 6 سیکیورٹی گارڈ زخمی ہو گئے، فائرنگ کے فوراً بعد سڑک کے دوسری جانب تعینات 2 پولیس اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک مشتبہ شخص پستول لیے عبادت گاہ بیت المہدی ربوہ کے قریب آیا اور سیکیورٹی گارڈز پر فائرنگ شروع کر دی، گارڈز احمدی کمیونٹی کے رضاکار تھے، فائرنگ کے نتیجے میں 6 گارڈ زخمی ہوئے، تاہم انہوں نے عبادت گاہ کا مرکزی دروازہ بند کر دیا۔
زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 4 گارڈز کی حالت خطرے سے باہر جب کہ 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، پولیس نے حملہ آور کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا۔
احمدی کمیونٹی کے ترجمان عامر محمود نے اس واقعے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کے خلاف مسلسل نفرت انگیز تقاریر کی جا رہی ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست اس نفرت انگیز بیانیے کا نوٹس لے اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے، ان کا کہنا تھا کہ احمدی کمیونٹی کے افراد کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
چنیوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عبداللہ احمد نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ عبادت گاہ پر ایک مسلح شخص نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 6 نجی سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور گارڈز نے جوابی فائرنگ کی، جس سے حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، ایک گارڈ کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ باقی 5 کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملہ آور ایک کار میں اپنے ساتھی کے ہمراہ آیا تھا اور اس کا شناختی کارڈ گاڑی سے برآمد کر لیا گیا ہے۔