سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے فین اکاؤنٹ کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے حالیہ احتجاج پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ جب حماس اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ ہو چکا تو اب ٹی ایل پی کو اچانک احتجاج یاد کیوں آگیا؟

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشنز، تحریک لبیک کے مارچ کے دوران کشیدگی میں اضافہ

2 سال خاموشی کے بعد اب سڑکوں پر نکلنے کا مقصد کیا ہے؟ جب غزہ جل رہا تھا تب تو آواز نہیں اٹھائی، اب صرف انتشار پھیلانے کا فائدہ کس کو ہے؟

واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے ’یا اقصیٰ مارچ‘ کے تحت اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے باعث دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں صورتحال کشیدہ ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں سڑکیں سنسان ہیں، دفاتر بند ہیں اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے، جب کہ سیکیورٹی اداروں نے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں تاکہ ممکنہ تصادم سے بچا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج تحریک لبیک پاکستان شاہد خاقان عباسی یا اقصیٰ مارچ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریک لبیک پاکستان شاہد خاقان عباسی تحریک لبیک

پڑھیں:

سکھ یاتریوں کیساتھ آئی خاتون کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار

فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں شادی کرنے والی سابقہ سکھ خاتون کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر عائد رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھا ہے۔

جسٹس فاروق حیدر نے سابق ایم پی اے مہندر پال کی درخواست پر بطور اعتراض کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر آپ فوجداری کارروائی کروانا چاہتے ہیں تو سیشن کورٹ سے رجوع کریں۔ رجسٹرار آفس نے بھی فوجداری کارروائی کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع نہ کرنے کا اعتراض لگایا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو خاتون نور بی بی کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

درخواست کے مطابق خاتون نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا اور نکاح کیا ہے، پولیس حکام کے پاس درخواست گزار کے گھر چھاپہ مارنے کا اختیار نہیں۔

عدالت میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان میں مسلمان ہونے والی بھارتی خاتون غیرقانونی طور پر مقیم ہے، خاتون نے یاتری ویزے کا غلط استعمال کیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ شبہ ہے بھارتی خاتون کے خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلقات ہیں، کریمنل ریکارڈ کے باوجود بھارتی ایجنسیوں نے خاتون کو سیکیورٹی کلیئرنس دی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت تفتیش کے لیے بھارتی خاتون کو ریاستی اداروں کے حوالے کرے، خاتون کا ویزا 5 نومبر کے بعد غیر قانونی ہو چکا ہے اس لیے انہیں ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سکھ یاتریوں کیساتھ آئی خاتون کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار
  • پی ٹی ایم کی فنڈنگ سے یورپ و امریکا میں خفیہ سرگرمیوں تک ’را ‘ کی گھناؤنی سرگرمیاں بے نقاب
  • عمران خان کیخلاف مقدمات کی سماعت میں تاخیر پر احتجاج ہر منگل کو کیوں؟ پی ٹی آئی نے وجہ بتادی
  • متنازع ٹویٹس کیس میں نیا اسٹیٹ کونسل سامنے آگیا، ایڈووکیٹ ایمان مزاری کا اعتراض
  • کراچی: مختلف علاقوں میں آج 12 گھنٹے تک پانی کی فرا ہمی متاثر رہےگی
  • پشاور: گیس پائپ لائن میں دھماکا‘ مختلف شہروں کو سپلائی متاثر
  • پشاور میں گیس پائپ لائن میں دھماکا، مختلف شہروں کو سپلائی متاثر
  • پی ٹی آئی 26 نومبر کو ملک گیر احتجاج کیوں نہ کر سکی؟
  • جہاں عورتیں خوف یا خاموشی کی زندگی گزاریں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے، آصفہ بھٹو زرداری
  • محکمہ داخلہ نے کالعدم تحریک لبیک کے 577 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے