وزیر اعلیٰ کے پی انتخاب : پی ٹی آئی نے اپنے 80 ارکان کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پابند کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے سلسلے میں تحریکِ انصاف نے اپنے 80 ارکانِ اسمبلی کو وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں قیام پذیر کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 80 سے زائد پی ٹی آئی ارکانِ اسمبلی کو سی ایم ہاؤس میں ٹھہرایا گیا ہے، جبکہ 5 سے 10 ارکان مختصر طور پر گھروں کو جا کر واپس آجاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے اراکین کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں رکھا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ارکانِ اسمبلی کو غیر ضروری کالز موصول کرنے یا جواب دینے سے بھی منع کر دیا گیا ہے۔
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، جس میں اسد قیصر، جنید اکبر، سلمان اکرام راجہ اور دیگر پارٹی رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے حکمتِ عملی مرتب کی گئی اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل پر بھی مشاورت کی گئی۔
نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے انہیں نامزد کیا ہے، اس لیے ان کی ہدایات کے مطابق آگے بڑھنا ہوگا۔ اجلاس میں موجود ارکان نے سہیل آفریدی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلیے خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر کو ہوگا
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر کی صبح دس بجے طلب کرلیا گیا جس میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے نئے شیڈول کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل 20اکتوبر دوپہر دو بجے تک ملتوی کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کردی تاہم اُن کا کہنا ہے کہ تمام قانونی نکات اور آئینی معاملات کو دیکھنے کے بعد اس کی منظوری کا فیصلہ پیر کے روز کیا جائے گا۔
اُدھر پاکستان تحریک انصاف نے اپنا وزیراعلیٰ لانے کیلیے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں، پی ٹی آئی کے وفد نے جے یو آئی کے مرکز پہنچ کر قائدین سے ملاقات کی اور سہیل آفریدی کی حمایت کا مطالبہ کیا۔