افغان جارحیت کو ناکام بنانے کے بعد پاک فوج کے جوان کا لہو گرما دینے والا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاک افغان بارڈر پر طالبان کی جانب سے بِلا اشتعال جارحیت پر پاکستان کا منہ توڑ جواب دے رہا ہے۔
افغان جارحیت کو ناکام بنانے کے بعد پاک فوج کے جوان کا لہو گرما دینے والا پیغام آگیا۔
فوجی جوان نے کہا کہ الحمد اللہ ہم نے افغان فوجیوں اور بھارتی پالتو کتوں کا غرور خاک میں ملا دیا ہے،ہم نے قبضہ کی گئی چوکیوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیئے ہیں۔
قبائلی عوام نےافغانستان کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کیخلاف ہتھیار اٹھانے کا اعلان کردیا
فوجی جوان نے کہا کہ وطن کی مٹی کی حفاظت کیلئے پاک فوج کے جوان مستعد اور چوکس ہیں، پاک فوج کے جوانوں نے ثابت کیا ہے کہ ہم جاگ رہے ہیں اور ملک کی حفاظت کر رہے ہیں، پاک فوج کے جوانوں کو پاکستان کی غیور عوام کا سلام ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاک فوج کے جوان
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز پر فائرنگ کرنے والا مشتبہ شخص افغان شہری نکلا
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کے واقعے میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک شخص نے اہلکاروں پر اچانک فائرنگ کی جس کے بعد علاقے میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی۔ دونوں زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے گرفتار کرلیا گیا۔ امریکی حکام نے بتایا کہ گرفتار شخص کی شناخت 29 سالہ افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے نام سے ہوئی ہے جو 2021 میں امریکہ آیا تھا۔
فائرنگ کے بعد وائٹ ہاؤس کو عارضی طور پر بند کردیا گیا جبکہ اطراف کے علاقے کو سیل کر کے شہریوں کو آئی اسٹریٹ سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی۔
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ بائیڈن دور میں امریکہ میں داخل ہونے والے تمام غیر ملکیوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔
انہوں نے سوشل میڈیا پیغام میں حملہ آور کو “جانور” قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈ پر حملہ کرنے کی سنگین قیمت چکانا ہوگی۔
زخمی اہلکاروں کا تعلق ریاست ویسٹ ورجینیا سے تھا۔ ویسٹ ورجینیا کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ وفاقی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔
فائرنگ کے بعد سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ پر پروازوں کو عارضی طور پر روک دیا گیا، تاہم کچھ دیر بعد معمول کی پروازیں بحال کر دی گئیں۔