انگور اڈہ میں پاک فوج کی بڑی پیش قدمی، افغان پوسٹوں پر قبضے کے بعد پاکستان کا پرچم لہرا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے پس منظر میں پاک فوج نے افغانستان کی متعدد سرحدی پوسٹوں پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی انگور اڈہ سیکٹر میں رات گئے شروع کی گئی جو اب بھی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ مؤثر اور جارحانہ انداز میں کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں افغان فورسز کی متعدد پوسٹیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جبکہ کئی اہلکار پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
پاک فوج نے افغانستان کی 19 چیک پوسٹوں پر قبضہ کر لیا جہاں سے پاکستان کے خلاف حملے کیے جاتے تھے۔
پاک فوج کی پیش قدمی دیکھتے ہی افغان فوجی اپنی پوزیشنیں چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے، جس کے بعد پاکستانی اہلکاروں نے ان پر قومی پرچم بلند کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق سیکٹر کی بیشتر پوسٹیں اب پاکستانی کنٹرول میں آ چکی ہیں اور پاک فوج کی پیش قدمی جاری ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ؛ شواہد کے مطابق دہشت گرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا
پشاور:آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کے دستیاب شواہد کے مطابق دہشت گرد افغان تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ کل 3 خود کش حملہ آور آئے تھے۔ دہشت گردوں کو اسی وقت ختم کر کے حملہ پسپا کیا گیا۔ تحقیقات کے لیے فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ پورے شہر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو شواہد دستیاب ہیں، ان سے یہی محسوس ہو رہا ہے کہ دہشت گرد افغان تھے۔ واقعے پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی موٹرسائیکل تحویل میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہے، موٹرسائیکل سے فنگر پرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں۔
آئی جی پولیس نے بتایا کہ رواں سال حملوں میں اضافہ ہوا مگر انہیں پسپا کیا گیا۔ مختلف اضلاع کو جدید اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کی حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے، کل آپ نے پولیس رسپانس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھ لیا ہے۔ اینٹی ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی پولیس کو فراہم کی جا رہی ہے۔ تھانے سے لے کر افسران لیول تک بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی کے لیے کام کررہے ہیں۔
واقعے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پتا لگا رہے ہیں کہ دہشت گرد کس راستے سے پشاور میں داخل ہوئے ؟۔ دہشتگردوں نے جہاں رات گزاری، اس کی شناخت کرلی گئی ہے ۔ ابھی تک سہولت کاروں کی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ۔