جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے  حکومتی وفد نے ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جے یو آئی (ف) کے میڈیا سیل سے ’ایکس‘ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے وفد میں وفاقی وزرا احسن اقبال، انجینئر امیر مقام اور اعظم نذیر تارڑ شامل تھے۔
ملاقات کے دوران جے یو آئی (ف) سے مولانا لطف الرحمٰن، علامہ راشد محمود سومرو، ایم پی اے سجاد خان اور مخدوم آفتاب شاہ نے شرکت کی۔
ملاقات میں خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ فریقین نے اتفاق کیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج ہونے والا وزیراعلیٰ کا انتخاب ایک غیر آئینی عمل ہے جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔
اجلاس کے شرکاء نے واضح کیا کہ صوبائی اسمبلی کی حزبِ اختلاف کی تمام جماعتیں اس انتخابی عمل کو متنازع اور غیر قانونی سمجھتی ہیں۔
فریقین نے مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ چیف جسٹس اور پشاور ہائی کورٹ اس متنازع پارلیمانی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے بلکہ آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
مزید کہا گیا کہ حزبِ اختلاف کی جماعتیں اس معاملے پر اپنے وکلا کے پینل کے ذریعے عدالت سے رجوع کریں گی تاکہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل کو چیلنج کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر صوبے کے 30ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے۔
تاہم، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اس انتخاب کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا آج ہونے والا انتخاب غیر آئینی ہوگا، جب تک علی امین کا استعفیٰ منظور نہیں ہوتا وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی تصور ہوگا۔
انہوں نے سوال کیا کہ نئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا نوٹی فکیشن کون گرے گا، علی امین گنڈاپور کے استعفے سے مطمئن نہیں ہوں، اطمیناں میرا آئینی حق ہے، علی امین بدھ کو میرے پاس آجائیں، انہیں چائے بھی پلاؤں گا اور استعفیٰ بھی منظور ہو جائے گا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے آفس کو آپ کے استعفوں کی دو کاپیاں موصول ہوئیں، آپ کے استعفوں کی کاپیوں پر کیے گئے دستخط ایک جیسے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے 4 امیدوار مد مقابل تھے، مسلم لیگ (ن)کے سردار شاہ جہان، پیپلزپارٹی کے ارباب زرک اور جمعیت علما اسلام کے مولانا لطف الرحمٰن مقابلے میں شامل تھے، تاہم پی ٹی ائی کے سہیل آفریدی وزیراعلی کے لیے مضبوط امیدوار تھے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 145 ہیں ، پی ٹی آئی حمایت ہافتہ آزاد اراکین کی تعداد 92 ہیں جب کہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی تعداد 53 ہیں، تاہم اپوزیشن نے نئے وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے انتخاب علی امین الرحم ن

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251127-01-8
پشاور (مانیٹر نگ ڈ یسک )خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے ہر منگل کو اسلام آباد میں اراکین اسمبلی کے احتجاج اور 27 دسمبر کو پشاور میں بڑے جلسے کا اعلان کردیا۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل افریدی نے پشاور میں دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمارے لیے درد ناک اور غم ناک ہے، ہمارے پرامن کارکنوں پر تشدد کیا گیا اور گولیا ماری گئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر تشدد پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ نہیں چاہتے پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر حق استعمال کرنا ہے، کچھ لوگ انتشار چاہتے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کو ہم پرامن تھے اور آئندہ بھی پرامن ہوں گے لیکن قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔سہیل آفریدی نے کہا کہ ہر منگل کو ارکان اسمبلی اسلام آباد کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اڈیالہ جیل کے باہر بھی بیٹھیں گے، جب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی ہر جمعرات کو اڈیالہ جیل جاؤں گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان کرتا ہوں، ہمیں معلوم ہے یہ ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمٰن 21 دسمبر کو ککری گراؤنڈ لیاری میں عوامی اجتماع سے خطاب کرینگے 
  • عمران خان کی طبیعت ناسازی پر سخت تشویش ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر فیکٹری ناکے پر دھرنا دیدیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان
  • مولانا عبدالخبیر آزاد سے گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، علاقائی حالات اور مذہبی ہم آہنگی پر تبادلہ خیال
  • ستائیسویں ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی، فضل الرحمٰن
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان کی ملاقات،باہمی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال
  • وزیراعظم سے وزیر منصوبہ بندی کی ملاقات، وزارت اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • اسپیکر ایاز صادق سے ایرانی رہنما ڈاکٹر علی لاریجانی کی ملاقات، دوطرفہ معاملات پر تبادلہ خیال
  • ضمنی الیکشن میں ناکامی، صدر پی ٹی آئی باجوڑ کا وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ