Islam Times:
2025-10-19@19:43:51 GMT

ایران کی امریکی اور اسرائیلی ٹیکنالوجی پر برتری

اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT

ایران کی امریکی اور اسرائیلی ٹیکنالوجی پر برتری

اسلام ٹائمز: ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ ایران کو شرم الشیخ اجلاس میں جانا چاہیے تھا وہ یا تو احمق ہیں یا وہ سفارت کاری کو نہیں سمجھتے۔وہ ناخواندہ ہیں اور سیاسی اور سفارتی شعور سے محروم ہیں۔ایرانی جوہری مذاکراتی ٹیم میں سے کم از کم ایک شخص جاسوس تھا جو اب جیل میں ہے، اور ایک یا دو دیگر مشتبہ تھے۔ ٹرمپ اپنے نوکروں کو جو گالیاں دیتا تھا، وہ اس سے دس گنا زیادہ اپنے ساتھ تعاون کرنیوالوں کی توہین کرتا ہے، اور پھر کہتا ہے کہ میرے پاس کھڑے ہو کر ایک یادگاری تصویر کھینچوائیں۔ خصوصی رپورٹ:

ایران کیخلاف اسرائیل کی جارحیت اور اس کے بعد صیہونی امریکی اتحاد کی شکست کے متعلق پوری دنیا میں بحث و تمحیص جاری ہے۔ اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن نے حسن رحیم پور ازغدی نے 12 روزہ جنگ میں ایران کے ہائپرسونک میزائلوں کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی میزائل کے سامنےامریکہ، اسرائیل اور یورپ کی تمام ٹیکنالوجی میں چھید پڑ گئے اور دشمنوں کو جنگ بندی کا اعلان کرنے پر مجبور کر دیا۔

دشمن کی طرف سے جنگ بندی:
ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن حسن رحیم پور ازغدی نے 12 روزہ جنگ میں قومی یکجہتی سے متعلق ایک خصوصی اجلاس میں دشمنوں پر ایران کے ہائپرسونک میزائلوں کے اثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمنوں کو محسوس ہوتا کہ ایران جواب دینے سے قاصر ہے تو وہ جو کچھ غزہ کے ساتھ کر رہے ہیں، وہی ایران کیخلاف کرتے، لیکن جب انہوں نے ایران کو تل ابیب کے متعدد محلوں کو غزہ میں تبدیل کرتے دیکھا تو انہیں احساس ہوا کہ ایران دوسروں سے مختلف ہے، جنگ انہوں نے شروع کی تھی لیکن ایران کے ردعمل کے بعد انہوں نے خود ہی جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔

ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن رحیم پور ازغادی نے  بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے داخلی اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ امریکہ اور اسرائیل نے مذاکرات کے دوران براہ راست اور کھلے عام ایران پر حملہ کیا،12 روزہ جنگ کے دوران دشمن نے ایرانی مسلح افواج کے سربراہان کے اجلاس کو نشانہ بنایا، کمانڈروں اور سائنسدانوں کو شہید کیا، ماضی میں ایسی کارروائی کی مثال نہیں ملتی اور اس کی بڑی وجہ ممکنہ طور پرانہیں ملنے والےکمزور اشارے ہو سکتے ہیں، ان سے اجتناب ضروری ہے۔

دوبارہ حملے کے امکانات:
انہوں نے امریکہ، انگلینڈ اور اسرائیل کی طرف سے ایک اور حملے کے امکان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے کمزوری دکھائی تو وہ ضرور حملہ کریں گے اور اگر اندر سے متضاد آوازیں آئیں توایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے  کہا کہ بعض حکام نے12 روزہ جنگ کے وسط میں بیانات دئیے، جنگ بندی کے بعد صیہونیوں نے سید حسن نصر اللہ اور یحییٰ سنوار کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ سائرس، زرکسیز اور دارا کے بارے میں بات کرنے والوں کو کم از کم ان جیسا ہونا چاہیے، کیونکہ وہ ہمیشہ مغرب کے ساتھ جنگ ​​میں رہے تھے، اس زمانے کے ہٹلرکے جرائم دھونے کی کوشش کی گئی۔ 

جنگ بندی کے بعد  95 فلسطینیوں کی شہادت:
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے جنگ بندی کے بعد سے اب تک 95 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے اور بعض قیدیوں اور لاشوں کو حماس کے حوالے نہیں کیا ہے، کیا واقعی ان پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟ یہ ایک مثال ہے۔ شرم الشیخ سربراہی اجلاس منعقد ہوا اور 7 سے 8 ممالک کو مدعو کیا گیا تاکہ ٹرمپ کہہ سکیں کہ میں نے امن قائم کیا، یہ عالمی مجرم نوبل امن انعام بھی چاہتا ہے، ٹرمپ نے شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں موجود تمام ممالک کی توہین کی جنہوں نے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا۔

جو لوگ کہتے ہیں کہ ایران کو شرم الشیخ اجلاس میں جانا چاہیے تھا وہ یا تو احمق ہیں یا وہ سفارت کاری کو نہیں سمجھتے۔وہ ناخواندہ ہیں اور سیاسی اور سفارتی شعور سے محروم ہیں۔ایرانی جوہری مذاکراتی ٹیم میں سے کم از کم ایک شخص جاسوس تھا جو اب جیل میں ہے، اور ایک یا دو دیگر مشتبہ تھے۔ ٹرمپ اپنے نوکروں کو جو گالیاں دیتا تھا، وہ اس سے دس گنا زیادہ اپنے ساتھ تعاون کرنیوالوں کی توہین کرتا ہے، اور پھر کہتا ہے کہ میرے پاس کھڑے ہو کر ایک یادگاری تصویر کھینچوائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اجلاس میں شرم الشیخ انہوں نے ہوئے کہا ایران کی کہ ایران اور اس کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس کا ردعمل آگیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ نے اعلان کیا ہے کہ آج ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کی جائےگی، تاہم اس کے لیے حالات سازگار ہونے ضروری ہیں۔

تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے کوئی نئی فوجی کارروائی یا جارحیت یرغمالی کی لاش تلاش کرنے کے عمل میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کا غزہ پر نیا حملہ، جنگ بندی خطرے میں پڑ گئی

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے جنوبی اور وسطی غزہ میں فضائی اور توپ خانے کے حملے تیز کر دیے ہیں۔

حماس نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس بیان کو بھی مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ’قابلِ اعتماد رپورٹس‘ کے مطابق حماس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

اتوار کو جاری اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ امریکی الزامات جھوٹے، گمراہ کن اور مکمل طور پر اسرائیلی پروپیگنڈے کے مطابق ہیں، جن کا مقصد غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کو جواز فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکا کی طرف سے یہ مؤقف اسرائیل کے منظم حملوں اور فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے تسلسل کو تقویت دیتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے قبل ازیں دعویٰ کیا تھا کہ حماس شہریوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہے، جو جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی، اور ثالث ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ حماس پر دباؤ ڈالیں کہ وہ امریکا کی حمایت یافتہ امن معاہدے کی پاسداری کرے۔

الجزیرہ نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک غزہ میں کم از کم 51 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 150 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، حملے میں 9 فلسطینی شہید

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی کارروائیاں وقفے وقفے سے جاری ہیں، جس سے جنگ بندی کی پائیداری پر شدید سوالات اٹھ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل اسرائیلی مظالم ڈونلڈ ٹرمپ غزہ امن منصوبہ غزہ جنگ بندی فوجی کارروائی معاہدے کی خلاف ورزی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مزید 38فلسطینی ہلاک اور 143زخمی
  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس کا ردعمل آگیا
  • جنگ بندی معاہدہ خطرے میں، اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری
  • اسرائیلی فوج کا غزہ پر نیا حملہ، جنگ بندی خطرے میں پڑ گئی
  • غزہ میں ٹرمپ کا جنگبندی منصوبہ اسرائیلی رژیم کے ہاتھوں ناکام ہو گا، امریکی ماہر
  • قطر پر حملے کے بعد ٹرمپ کو لگا اسرائیلی امریکی کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں، امریکی ایلچی کا انکشاف
  • قطر پر حملے کے بعد ٹرمپ کو لگا اسرائیلی قابو سے باہر ہو رہے ہیں: امریکی ایلچی کا انکشاف
  • JCPOA ختم ہوگیا، 10 سال بعد ایران کو کیا ملا؟
  • خوئے بد را بہانہ ہائے بسیار!