Jang News:
2025-12-04@14:07:19 GMT

بنوں: بکاخیل پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسندوں کا حملہ

اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT

بنوں: بکاخیل پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسندوں کا حملہ

خیبر پختون خوا کے ضلع  بنوں کے بکاخیل پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد فرار ہو گئے۔

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان  کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بنوں میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے اسسٹنٹ کمشنر کون تھے؟

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشتگردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ، شمالی وزیرستان شاہ ولی خان کی نمازِ جنازہ بنوں کینٹ میں ادا کردی گئی۔

نمازِ جنازہ میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ نمازِ جنازہ کے بعد میتیں اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔

مزید پڑھیں: بنوں میں سرکاری گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 4 افراد شہید، 3 زخمی

حملہ کہاں ہوا اور اب تک کیا پیش رفت ہوئی؟

بنوں پولیس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو بنوں میران شاہ روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ پہلے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جس کے بعد گاڑی کو آگ لگا دی گئی۔ حملے میں اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ شاہ ولی خان، ان کے 2 پولیس محافظ اور ایک شہری شہید ہوگئے، جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق واقعے کے بعد نامعلوم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ دہشتگردوں نے گھات لگا کر سرکاری افسر کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، تاہم اب تک کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہوئی۔

دہشتگردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے شاہ ولی کون تھے؟

منگل کی صبح دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے شاہ ولی خان خیبر پختونخوا پروفیشنل مینجمنٹ سروس کے افسر تھے اور شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں اسسٹنٹ کمشنر تعینات تھے۔ وہ پشاور ہائیکورٹ بنوں بینچ میں ایک کیس کی پیشی کے سلسلے میں آرہے تھے۔

شاہ ولی خان نے 2020 میں مقابلے کا امتحان پاس کرکے سروس جوائن کی اور مختلف اضلاع میں تعینات رہے۔ 2024 سے وہ شمالی وزیرستان میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ان کا تعلق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا سے تھا اور ان کا ایک بیٹا ہے۔

فرض شناس افسر

ضلعی انتظامیہ شمالی وزیرستان نے شاہ ولی خان پر حملے اور شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔

’ہم پروونشل مینجمنٹ سروس خیبرپختونخوا کے قابل اور فرض شناس افسر، اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ شاہ ولی خان (شہید) کی اپنے 2 باڈی گارڈز سمیت المناک شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ دورانِ ڈیوٹی بنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بنے اور پولیس کے 2 بہادر سپاہیوں سمیت شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے، جبکہ 3 جوان فرض کی ادائیگی کے دوران زخمی ہوئے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ شاہ ولی خان ایک باصلاحیت، خوش اخلاق اور شفیق افسر تھے۔ انہوں نے ہمیشہ دیانت داری، سادگی، خلوص اور بہترین نظم و ضبط کے ساتھ عوامی خدمت کو ترجیح دی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: اغواکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت کو بیٹے سمیت قتل کردیا

’اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ کی حیثیت سے انہوں نے امن و امان، عوامی سہولت اور انتظامی بہتری کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات اور فرض شناسی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسسٹنٹ کمشنر بنوں دہشتگردی نشانہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ڈی آئی خان میں پولیس موبائل پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید
  • بنوں میں پولیس گاڑی پر حملہ، شمالی وزیرستان کے اسسٹنٹ کمشنر، 2 اہلکاروں سمیت 4 شہید
  • پنجگور میں دہشت گردوں کا شہری کے گھر پر راکٹ حملہ،دو بچے زخمی
  • بنوں میں فائرنگ، اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید
  • بنوں میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے اسسٹنٹ کمشنر کون تھے؟
  • صدر آصف زرداری کا بنوں حملے پر اظہارِ افسوس، دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ
  • بنوں: میرانشاہ روڈ پر فائرنگ سے  اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید
  • بنوں میں گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شہید
  • بنوں: میرانشاہ روڈ پر اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر حملہ، 3 ہلاک، 3 زخمی
  • لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملہ‘ سپاہی شہید‘5اہلکار زخمی