راولپنڈی ٹیسٹ: جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دیکر سیریز برابر کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
جنوبی افریقہ نے دوسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز ایک ایک سے برابر کردی، پاکستان ٹیم دوسری اننگز میں صرف 138 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 68 رنز کا آسان ہدف دیا جو اس نے 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
پاکستان ٹیم نے چوتھے روز صرف 44 رنز بنائے اور 6 وکٹیں گنوائیں، نصف سنچری بنانے والے بابر اعظم کے علاوہ کو بلے باز قابل ذکر کاکردگی نہیں دکھاسکا، جنوبی افریقہ کی جانب سے سائمن ہرمن نے کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز
راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ کے چوتھے روز جنوبی افریقہ نے دوسری اننگز میں 68 رنز کے آسان ہدف کے تعاقب میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا، ایڈن مارکرم نے 8 چوکوں کی مدد سے 45 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی تاہم جیت کے نذدیک پہنچ کر نعمان علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
پہلی اننگز میں نصف سنچری اسکور کرنے والے ٹرسٹن اسٹربز دوسری اننگز میں کھاتا کھولے بغیر نعمان علی کی گیند پر سلمان علی آغا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے
پاکستان ٹیم نے چوتھے روز صرف 44 رنز بنائے اور 6 وکٹیں گنوادیں، نصف سنچری بنانے والے بابر اعظم کے علاوہ کو بلے باز قابل ذکر کاکردگی نہیں دکھاسکا، جنوبی افریقہ کی جانب سے سائمن ہرمن نے کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
VGOTEL Mobile Presents Bank Alfalah Pakistan vs South Africa Test Series 2025 ????
Second Test Day 4 – Innings Break
Pakistan 333 & 138 49.
South Africa 404 all out in 119.3 overs
Pakistan lead by 67 runs
Watch live in UK region, sign up now at https://t.co/Z0RXSR6J9e… pic.twitter.com/xfL44dI9RV
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 23, 2025
پاکستان کی دوسری اننگز
چوتھے روز پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 94 رنز پر کھیل کا آغاز کیا تو بابراعظم پہلے ہی اوور میں نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 96 کے مجموعی اسکور پر سائمن ہرمر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
Babar Azam reaches his 30th Test half-century ????#PAKvSA | #GreenPeYaqeen pic.twitter.com/PCZAbZrAOQ
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 23, 2025
105 کے مجموعی اسکور پر 18 رنز بنانے والے محمد رضوان بھی سائمن ہرمر کا شکار بنے اور ٹونی ڈی زورزی نے کیچ تھام کر انہیں پویلین کی راہ دکھائی، اس کے بعد آنے والے نعمان علی بھی کھاتہ کھولے بغیر سائمن ہرمر کی ہی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
شاہین شاہ آفریدی بھی کھاتہ کھولے بغیر غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں ریکلٹن کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے۔
ساجد خان کے ساتھ 24 رنز کی شراکت قائم کرکے ٹیم کی آخری امید بننے والے سلمان علی آغا 28 رنز بناکر مہاراج کی گیند پر کٹ شاٹ کھیلتے ہوئے بولڈ ہوگئے، ساجد خان 13 رنز بنانے کے بعد کیشو مہاراج کی گیند پر اسٹمپ ہوگئے۔
پاکستان نے میچ کے چوتھے روز دوسری اننگز میں 6 وکٹیں گنوائیں اور صرف 44 بنائے، اس سے قبل گزشتہ روز پہلی اننگز میں جنوبی افریقہ کی 71 رنز کی برتری کے بعد دوسری اننگز میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر مکمل طور پر ناکام نظر آیا، صرف 16 کے مجموعے پر قومی ٹیم کے 3 کھلاڑی پویلین واپس لوٹ چکے تھے، امام الحق 9، عبداللہ شفیق 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، کپتان شان مسعود کھاتا بھی کھول نہ سکے جبکہ مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 11 رنز بنا کر واپس لوٹے تھے۔
سائمن ہرمر نے دوسری اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کیں جبکہ کیشو مہاراج نے 2 اور کگیسو ربادا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز
قبل ازیں جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں پاکستان کے 333 رنز کے جواب میں ٹرسٹن اسٹربز، ٹونی ڈی زورزی اور سینوران متھوسوامے اور کگیسو ربادا کی نصف سنچریز کی بدولت 404 رنز بنائے تھے اور پاکستان پر 71 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی، پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے فیصل نے 6 وکٹیں حاصل کی تھی جبکہ نعمان علی نے 2 اور شاہین شاہ آفریدی اور ساجد خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
پاکستان کی پہلی اننگز
پاکستان نے پہلی اننگز میں عبداللہ شفیق، شان مسعود اور سعود شکیل کی نصف سنچریز اور سلمان علی آغا کے 45 رنز کی بدولت 333 رنز بنائے تھے، جنوبی افریقہ کی جانب سے کیشو مہاراج نے 7، سائمن ہرمر نے 2 جبکہ کگیسو ربادا نے ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 93 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی سبقت حاصل کرلی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ نے جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں میں پاکستان پاکستان نے کی گیند پر کی جانب سے چوتھے روز نعمان علی آؤٹ ہوگئے حاصل کی کے بعد رنز کی
پڑھیں:
پینگوئنز کا وجود خطرے میں، جنوبی افریقہ میں 60 ہزار ہلاکتیں، وجہ کیا ہے؟
جنوبی افریقہ کے ساحل کے قریب پائی جانے والی پینگوئن کالونیوں میں خوراک کی شدید کمی کے باعث 60 ہزار سے زائد پینگوئنز بھوک سے مر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا میں شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی کا سبب کیا ہے؟
یہ انکشاف یونیورسٹی آف ایکسیٹر اور جنوبی افریقہ کے محکمہ جنگلات کی مشترکہ تحقیق میں کیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق ’پِلچرڈ‘ یا ’سارڈین‘ مچھلیوں کی آبادی میں بڑی کمی نے ان پینگوئنز کے لیے خوراک کی دستیابی تقریباً ختم کردی۔
سنہ 2004 سے سنہ 2012 کے دوران ڈیسن آئی لینڈ اور روبن آئی لینڈ کی منتخب افزائشی کالونیوں میں 95 فیصد افریقی پینگوئنز ہلاک ہوگئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے گارجین کے مطابق یہ اموات عموماً مولٹنگ (پَر بدلنے) کے دوران بھوک کے باعث ہوئیں اور تحقیق نے اس بحران کو براہ راست ماحولیاتی تبدیلی اور زیادہ ماہی گیری سے جوڑا ہے۔
نتائج ایک علاقے تک محدود نہیںتحقیق کے مطابق نقصانات کسی ایک کالونی تک محدود نہیں بلکہ وسیع علاقے میں وقوع پذیر ہوئے۔
مزید پڑھیے: انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل
یونیورسٹی آف ایکسیٹر کے ماہر ڈاکٹر رچرڈ شرلی نے بتایا کہ افریقی پینگوئن کی آبادی گزشتہ 30 سال میں تقریباً 80 فیصد کم ہوچکی ہے۔
مولٹنگ کے دوران فاقے سے موتافریقی پینگوئنز کے گھنے پروں کی ساخت انہیں سردی اور پانی سے محفوظ رکھتی ہے مگر جب وہ اپنے پر تبدیل کرتے ہیں تو انہیں تقریباً 21 دن تک زمین پر رہنا پڑتا ہے اور اس دوران وہ کھانا نہیں کھاتے۔
مزید پڑھیں: لندن کے سی لائف ایکویریم میں پینگوئنز کی طویل قید، برطانوی ارکان پارلیمان کا رہائی کا مطالبہ
ڈاکٹر شرلی کے مطابق اگر مولٹنگ سے پہلے یا فوراً بعد خوراک نہ ملے تو وہ فاقے جیسے دورانیے میں زندہ نہیں رہ پاتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عام طور پر بڑی تعداد میں لاشیں نہیں ملتیں اور لگتا ہے کہ وہ زیادہ تر سمندر میں ہی مر جاتے ہیں۔
مچھلیوں کی آبادی میں خطرناک کمیتحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہر سال جنوبی افریقی ساحل کے قریب سارڈین مچھلیوں کا ذخیرہ اپنی سابقہ بھرپور مقدار کے مقابلے میں صرف 25 فیصد تک رہ گیا ہے۔
سمندر میں ’جھاڑو پھیرنے‘ کا نقصان دہ عملسمندری درجہ حرارت میں تبدیلی اور پانی کے نمکین ہونے نے بھی مچھلیوں کی افزائش کو بری طرح متاثر کیا ہے جبکہ اس کے باوجود علاقے میں کمرشل فشنگ بدستور جاری ہے۔
کمرشل ’سیننگ‘ میں بڑی جالیاں ڈال کر مچھلیوں کے پورے گروہوں کو گھیر لیا جاتا ہے اور یہ عمل جنوبی افریقہ کی 6 بڑی پینگوئن کالونیوں کے آس پاس عام ہے۔
قدرتی تحفظ کے اقداماتماہرین اب چوزوں کو محفوظ رکھنے کے لیے مصنوعی گھونسلے بنا رہے ہیں مگر تحقیق کے مطابق چھوٹی مچھلیوں کے کم ہوتے ذخائر کا مسئلہ فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ یہ نہ صرف پینگوئنز کے لیے بلکہ ان تمام انواع کے لیے بھی اہم ہے جو انہی مچھلیوں پر انحصار کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پینگوئن پینگوئنز کے وجود کو خظرہ جنوبی افریقہ