صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات 30 اکتوبر کو طے: وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے ایشیا کے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں ملاقات کی تصدیق کی گئی ہے، اس سے قبل صدر ٹرمپ کے ایشیا کے دورے کے دوران چینی صدر سے ان کی ملاقات کا معاملہ شکوک کا شکار تھا اور اس کی وجہ سے تجارتی میدان میں کشیدگی کو قرار دیا جا رہا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولائن لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ آج رات گئے ملائشیا کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ وہ جاپان اور جنوبی کوریا بھی جائیں گے، جہاں پر وہ ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن (ایپک) کے اجلاس سے خطاب کے بعد چینی صدر شی جنپنگ سے ملاقات کریں گے۔
اتوار کو صدر ٹرمپ ملائشیا کے وزیراعثم انوار ابراہیم سے ملاقات کے علاوہ جنوبی مشرقی ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے عشائیے میں شریک ہوں گے، اس کے بعد وہ پیر کو جاپان روانہ ہوں گے جہاں منگل کو وہ جاپان کی نومنتخب وزیراعظم ساناتے تائچی سے ملاقات کریں گے۔
اسی طرح بدھ کے روز صدر ٹرمپ جنوبی کوریا جائیں گے جہاں ان کی جنوبی کوریا کے صدر لی جائے میونگ سے ملاقات ہو گی، جس کے بعد وہ ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن فورم کے موقع پر سی ای اوز کے ظہرانے میں شرکت کریں جبکہ اس کے بعد اے پی ای سی کے رہنماؤں کے لیے دی جانے والی عشائیے کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کئی ماہ سے جاری ہے اور اکتوبر کے مہینے میں اس وقت انتہائی شدت اختیار کرتی دیکھی گئی جب بیجنگ کی جانب سے نایاب زمینی معدنیات کی برآمد پر پابندی لگائی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سے ملاقات چینی صدر ہوں گے کے بعد
پڑھیں:
بھارتی درآمدی اشیا پر مزید ٹیرف عاید کریں گے، ٹرمپ کامودی کو انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں زرعی امپورٹ ٹیکسز کے نام پر مزید ٹیرف عاید کرسکتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ واشنگٹن میں زرعی مسائل پر ہونے والی تقریب کے دوران امریکی کسانوں کے لیے اربوں ڈالرز کی امداد کا اعلان کیا ہے۔اس موقع پر امریکی صدر نے نئے ٹیرف عاید کرنے کی تازہ دھمکی بھارت سے درآمد ہونے والے چاول پر عاید کرنے کی دی ہے۔انہوں نے ایشیائی ممالک اور بالخصوص بھارت سے چاولوں کے بڑی تعداد میں درآمد ہونے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکی کسانوں کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔صدر ٹرمپ نے بھارت سے آنے والے سستے داموں چاول کو damping قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی مارکیٹ میں ان چاولوں کی بے رحمی سے فروخت بند ہونی چاہیے‘ امریکا کے کسان ہماری معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں اور انہیں محفوظ بنانے کے لیے سخت سے سخت فیصلہ کرنے کو بھی تیار ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے کہ بھارت سے آنے والوں چاولوں سے امریکا بھر جائے اور مقامی کسان نقصان میں رہ جائیں۔صدر ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ضرورت پڑنے پر کینیڈا سے آنے والی کھاد پر بھی ٹیکسز لگائے جا سکتے ہیں‘ ان اقدامات کا مقصد ملک کی زرعی اشیا اور پیداواری صنعتوں کو تحفظ دینا ہے۔