Jasarat News:
2025-12-01@07:52:27 GMT

چین نے گرین انرجی کی جنگ جیت لی

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں جب امریکہ گرین انرجی پروگرام ختم کر کے دوبارہ فوسل فیول کی سیاست کی طرف لوٹ رہا ہے، اسی وقت چین ایک بالکل مختلف راستے پر بہت آگے نکل چکا ہے۔

واشنگٹن ابھی تک سبسڈی اور ضابطوں پر بحث و مباحثہ میں مصروف ہے، جبکہ بیجنگ صنعتی پیمانے پر مکمل صاف توانائی کے نظام دنیا بھر کو برآمد کر رہا ہے۔ پاکستان اور افریقہ اس عالمی تبدیلی کی سب سے نمایاں مثالیں بن کر اُبھر رہے ہیں۔

چین کے سولر پلانٹس، منی گرڈز اور بیٹری ہب اُن خطوں کو بجلی فراہم کر رہے ہیں جو کئی دہائیوں تک توانائی کی شدید کمی کا شکار رہے تھے۔ یہ سب ایسے آلات کی بدولت ممکن ہوا جن کی قیمت اور کارکردگی کے حوالے سے امریکہ کسی طور مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ہر نئی اور سستی کھیپ چین کو اُن مارکیٹوں میں مزید مضبوط کر رہی ہے جہاں کبھی امریکہ کا اثر و رسوخ نمایاں تھا۔ یہی رجحان چین کے کردار کو آنے والی صدی کی اہم ترین ٹیکنالوجیز میں فیصلہ کن مقام دلانے کا باعث بن رہا ہے۔

اب یہ مقابلہ نظریات کا نہیں، عملی اثر و رسوخ کا ہے۔ چین عالمی توانائی کا مستقبل تشکیل دے رہا ہے، جبکہ دوسری جانب امریکہ اس دوڑ سے واضح طور پر پیچھے ہٹتا دکھائی دیتا ہے۔ اصل سوال یہ ہے کہ ابھرتا ہوا عالمی توانائی نظام کس حد تک چین کی شرائط پر قائم ہوگا اور اس میں امریکہ کے لیے کتنی جگہ باقی رہ جائے گی۔

چین کی صنعتی طاقت

صاف توانائی کے شعبے میں چین کا عروج نہ اتفاق ہے اور نہ محض مارکیٹ کی کامیابی۔ یہ اس ریاستی صنعتی مشین کا نتیجہ ہے جو سولر سپلائی چین کے ہر مرحلے—پالی سلیکون پراسیسنگ، ویفر کٹنگ، بیٹری کیمسٹری اور گرڈ اسکیل اسٹوریج—پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ دنیا میں کوئی دوسرا ملک اس سطح کی پیداوار اور قیمت کے امتزاج کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

پاکستان کی مثال

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں ایک غیر معمولی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جسے اب افریقی ممالک بھی دہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چند سال پہلے تک سولر پینلز پاکستان میں شاذونادر ہی نظر آتے تھے، لیکن اب ان کی مقبولیت حیرت انگیز حد تک بڑھ چکی ہے۔ سیٹلائٹ اور فضائی تصاویر بتاتی ہیں کہ کووڈ وبا سے پہلے کراچی، لاہور اور دوسرے شہروں میں چھتوں پر سولر پینلز تقریباً موجود ہی نہیں تھے۔ 2021 اور 2022 میں چند تنصیبات شروع ہوئیں، جو 2023 اور 2024 میں ایک تیز رفتار لہر میں بدل گئیں۔ آج شہری علاقوں کے نسبتاً خوشحال محلّوں کی بیشتر چھتیں سولر پینلز سے ڈھکی ہوئی ہیں۔

یہ تبدیلی نہ صرف پاکستان کی توانائی کی کہانی بدل رہی ہے بلکہ اس بات کی علامت بھی ہے کہ ترقی پذیر دنیا میں مستقبل کی توانائی کس سمت جا رہی ہے—اور اس دوڑ میں چین سب سے آگے ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رہا ہے

پڑھیں:

 فٹبال ورلڈکپ ڈرا تقریب‘ امریکہ کا ویزوں سے انکار‘ ایران کا بائیکاٹ

لاہور (سپورٹس رپورٹر) ایران کی فٹبال فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ تہران اگلے ہفتے واشنگٹن میں ہونے والی فٹبال ورلڈکپ 2026ء فائنلز کی ڈرا تقریب کا بائیکاٹ کرے گا کیونکہ امریکہ نے وفد کے متعدد ارکان کو ویزے جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایرانی فٹبال فیڈریشن کے ترجمان نے بتایا کہ ہم نے فیفا کو آگاہ کر دیا ہے کہ کیے گئے فیصلوں کا کھیل سے کوئی تعلق نہیں اور ایرانی وفد کے ارکان ورلڈکپ ڈرا میں شرکت نہیں کریں گے۔ ایرانی سپورٹس ویب سائٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ نے وفد کے کئی ارکان، جن میں فیڈریشن کے صدر مہدی تاج بھی شامل ہیں، کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ فیڈریشن کے صدر مہدی تاج نے اس فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیفا کے سربراہ کو بتایا ہے کہ یہ مکمل طور پر سیاسی مؤقف ہے اور فیفا کو چاہیے کہ وہ امریکہ کو اس رویے سے روکنے کا حکم دے۔ وفد کے 4 ارکان، جن میں کوچ امیر غالب بھی شامل ہیں، کو 5 دسمبر کو ہونے والے ڈرا کیلئے ویزے جاری کر دیے گئے ہیں۔ ایران نے فیفا ورلڈکپ 2026ء کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سولر انرجی  کت استعمال  میں پاکستان  نے چین  اور  بھارت  کو  پیچھے  چھوڑدیا 
  • توانائی بخش مشروبات نے صحت چھین لی
  • ٹرینا اسٹوریج نے پاکستان کے سولر بوم کے دوران آٹھویں بار بی این ای ایف ٹائرون رینکنگ حاصل کرلی
  • 2035 تک معاشی ترقی 6فیصد، برآمدات 100 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے، احسن اقبال
  • پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان سفارتی، سیاسی اور عسکری طور پر ایک بلند مقام پر کھڑا ہے، مسعود خان
  •  فٹبال ورلڈکپ ڈرا تقریب‘ امریکہ کا ویزوں سے انکار‘ ایران کا بائیکاٹ
  • صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ترجیح ہے، اویس لغاری
  • دشمن کی نہ جنگ نہ امن کی خطرناک سازش
  • رہبر انقلاب کے خطاب کا متن