اسٹار بکس کے 1,100 ملازمین برطرف، اسرائیلی حمایت پر کمپنی کو پوری دنیا میں بائیکاٹ مہم کا سامنا ہے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
نیویارک: عالمی شہرت یافتہ کافی چین اسٹار بکس نے اپنی فروخت میں کمی کے باعث 1,100 ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسٹار بکس کے سی ای او برائن نکول کا کہنا ہے کہ کمپنی کو زیادہ مؤثر اور فعال بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمپنی کی فروخت میں کمی کے بعد 2024 میں اسٹار بکس کے نئے سی ای او مقرر کیے گئے برائن نکول، اس سے قبل چپوٹل میکسیکن گرِل کو کامیابی سے بحران سے نکال چکے ہیں۔
اسٹار بکس کے مطابق، یہ چھانٹی اسٹور کے عملے پر اثر انداز نہیں ہوگی، جبکہ کمپنی کی کام کے اوقات اور صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاری جاری رہے گی۔
کمپنی نے مزید اعلان کیا کہ کچھ کم مقبول مشروبات جیسے کہ وائٹ ہاٹ چاکلیٹ اور کچھ فریپچینو مشروبات کو مینو سے خارج کیا جا رہا ہے تاکہ مینو کو سادہ اور مؤثر بنایا جا سکے۔
اسٹار بکس اس وقت امریکہ میں 2,11,000 اور عالمی سطح پر 1,50,000 سے زائد افراد کو ملازمت فراہم کر رہا ہے۔
کمپنی کو اسرائیل کی حمایت پر پوری دنیا میں شدید نفرت اور مذمت کا نشانہ بھی بنایا گیا اور مسلم کمیونٹی کی طرف سے اس کی بائیکاٹ مہم بھی جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹار بکس کے
پڑھیں:
نیتن یاہو اقوام متحدہ سے خطاب کریں گے، مسلم ممالک نے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آج اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خطاب کریں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آج اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خطاب کریں گے، تاہم مسلم اور عرب ممالک نے اس تقریر کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب کے دوران مسلم ممالک کے مندوبین اسمبلی ہال سے واک آؤٹ کر جائیں گے۔
دوسری جانب یورپی یونین کے اہم رکن ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور فلسطین میں جنگی جرائم کے الزامات کے پیش نظر اپنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
آج کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، چین کے وزیر اعظم لی چیانگ اور بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس بھی خطاب کریں گے۔ بین الاقوامی سیاسی حلقوں کی نظر آج کے اجلاس پر مرکوز ہے، جہاں عالمی قیادت کی آراء اور مؤقف دنیا بھر کے لیے اہم پیغام رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ دنوں اپنے ’’گریٹر اسرائیل‘‘ منصوبے کا تذکرہ کیا تھا، جسے عرب اور مسلم رہنماؤں نے علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ اس منصوبے پر تنقید کی وجہ سے متعدد ممالک نے اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے خلاف واضح مؤقف اختیار کیا ہے۔