پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کی تلاش اور سیر و تفریح کی غرض سے متحدہ عرب امارات کا رخ کرتی ہے، ماضی میں تو متحدہ عرب امارات کے ویزے کا حصول زیادہ مشکل نہیں تھا تاہم اب خواہشمند افراد کو ویزے کے حصول میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔

قومی اسمبلی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے وزارت خارجہ سے سوال پوچھا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزے کیوں محدود کیے گئے ہیں اور اس پابندی کی وجہ کیا ہے۔

جس پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے جواب میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں ہے، البتہ کچھ مسائل کے باعث اب جانچ پڑتال کو سخت کیا گیا ہے اور کچھ افراد کو ویزا جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات جانے والوں کے لیے کیریکٹر سرٹیفیکیٹ کیسے اور کہاں سے بنے گا؟

بڑی وجہ یہ ہے کچھ پاکستانی شہری جعلی ڈگریاں، ڈپلومہ اور جعلی ملازمت کے معاہدے جمع کراتے ہوئے پائے گئے ہیں جبکہ کچھ اپنے ویزوں سے زائد قیام کر چکے ہیں، بعض پاکستانی سیاسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے کچھ ارکان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بھی نامناسب استعمال کرتے پایا گیا ہے ان وجوہات کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو ویزے کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جواب میں مزید بتایا گیا کہ ابوظبی میں پاکستانی سفارت خانے اور اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے، امارات کے ویزوں کے اجرا کے لیے سفارشی خطوط وزارت خارجہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو بروقت ویزا کی سہولت کے لیے شیئر کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات جانے پر پاکستانیوں کو پابندی کا سامنا، اصل معاملہ کیا ہے؟

وزارت فاطر کو بھی ویزا کے اجرا کی سفارش کرتی رہتی ہے، اس معاملے پر حکومت، متحدہ عرب امرات کے ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں ہے۔

وزیر خارجہ کے جواب میں مزید بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے نے کہا ہے کہ ان کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے 5 سالہ ویزے کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل بکنگ، جائیداد کی ملکیت (اگر قابل اطلاق ہو) اور 3 ہزار درہم کی پیشگی ادائیگی درکار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار پاکستانی کمیونٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز قومی اسمبلی متحدہ عرب امارات ہوٹل بکنگ وزارت فاطر وزیر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار پاکستانی کمیونٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز قومی اسمبلی متحدہ عرب امارات ہوٹل بکنگ وزارت فاطر متحدہ عرب امارات کے پاکستانی شہریوں کا سامنا گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے 67 ہزار عازمین کے فریضہ حج سے محروم رہ جانے کے معاملے کو تاریخ کا بڑا اسکینڈل قرار دے دیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان، نمائندہ ہوپ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 67 ہزار عازمین حج کے رہ جانے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔

سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ سعودی عرب نے نئی پالیسی دی کہ 2 ہزار سے کم کوٹہ والا کوئی حج گروپ آرگنائزر اب نہیں ہوگا، 904 حج گروپ آرگنائزر کو 45 بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا، ہمارے ٹور آپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کیا، سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25 فیصد جمع کروائیں، 14 فروری تک 13620 جن لوگوں کی رقم گئی ان کو قبول کر لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہماری درخواست پر 48 گھنٹوں کیلیے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا، ڈی جی حج کے ذریعے نجی اسکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں، یہ سعودی حکومت کی پابندی ہے کہ سرکار کے ذریعے پیسے لیں گے، ہمارے ڈی جی نے ایچ جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے، وزیر خارجہ کی کوششوں سے 10 ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت دی گئی۔

کمپٹی نے سوال کیا کہ 10 ہزار کوٹہ کیسے تقسیم ہوگا؟ اس پر ڈاکٹر عطا الرحمان نے بتایا کہ حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیاں ہی اس 10 ہزار ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں، 14 ہزار ریال جن کا اکاؤنٹ میں ہوں گے سعودی عرب اسے ہی اجازت دیں گے، کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہو جائے، جو پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گے، جو پیسے سرکاری اکاؤنٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔نمائندہ ٹور آپریٹرز نے کہا کہ پہلی ڈیڈ لائن 23 اکتوبر دی گئی 5 روز قبل مطلوبہ رقوم بھیج دی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
  • بھارت میں قید پاکستانیوں کے جعلی انکاؤنٹرز کا خدشہ
  • پہلگام حملے کی مذمت کرنے پر مشی خان پاکستانی اداکاروں پر کیوں برس پڑیں؟
  • وزیر خزانہ کی امارات کے وزیر مملکت برائے مالی امور سے ملاقات
  • بھارت کی سفارتی جارحیت پر پاکستانی دفتر خارجہ متحرک
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب، بھارتی اقدامات کا خاطر خواہ جواب دیا جائے گا، خواجہ آصف
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں 26 اپریل کو وطن پہنچیں گی
  • امریکی صدر ٹرمپ اگلے ماہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
  • حج کی سعادت کا خواب! خواہشمند پاکستانیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی