ہم نے ہمیشہ اپنی جنگ اپنے بل بوتے پر لڑی ہے، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں پاکستان کی فتح بلا شک و شبہ تھی، اور اس جنگ میں ترکی اور چین کے کردار کو محض دوستانہ حمایت تک محدود رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یہ جنگ اپنے عزم اور بہادری سے لڑی، اور دشمن کے تمام دعوے بے بنیاد ثابت ہوئے۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کو جنگ میں شکست ہوئی، اور اس کے دعوے مٹی میں مل گئے۔
بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل کھڑا تھا، جبکہ ہمیں دنیا بھر کی حمایت حاصل تھی۔ بھارت کی طرف سے کیے جانے والے بیانات محض اپنے عوام کو خوش کرنے کے لیے ہیں، اور یہ اس کی سفارتی شکست کا کھلا ثبوت ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہمیں ترکی اور چین کی سفارتی حمایت حاصل تھی، لیکن جنگ ہم نے خود لڑی۔ ہمیں دفاعی سازو سامان ترکی اور چین سے خریدنے کی آزادی حاصل ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ لڑائی میں شامل تھے۔ ہم امریکا سے بھی اسلحہ خریدتے ہیں اور شاید اس کا بھی کوئی اثر پڑا ہو۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان کی افواج نے جنگ میں اپنی شجاعت کا لوہا منوایا اور دنیا بھر میں اپنی طاقت کا لوہا منوایا۔
انہوں نے بھارت کے حوالے سے کہا کہ اگر بھارت نے دوبارہ کوئی غلط قدم اٹھایا تو دنیا بھر میں ہماری حمایت مزید مضبوط ہوگی، اور پھر بھارت کو ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی عسکری صلاحیت کے حوالے سے سامنے آنے والے دعوے جیسے کہ چین اور ترکی کی مدد سے متعلق الزامات، محض افواہیں ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وزیر دفاع نے بھارتی فوج کے ڈپٹی آرمی چیف کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنی جنگ اپنے بل بوتے پر لڑی ہے۔
خواجہ آصف نے مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کے لیے دنیا میں کوئی نظر نہیں آتا، سوائے نیتن یاہو کے۔ بھارت میں جھوٹ کا ایک سیلاب آ چکا ہے، جیسے کہ بالی وڈ فلم کی شوٹنگ ہو رہی ہو۔
یہ بیان بھارت کی طرف سے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کو لے کر کیے جانے والے الزامات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ چین نے پاکستان کو بھارت کی عسکری تنصیبات سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
وزیر دفاع نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنی ساکھ کو ثابت کیا ہے اور اگر بھارت نے دوبارہ ایسی کوشش کی تو اس کا جواب وہی ہوگا جو پچھلی جنگ کے دوران دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے وزیر دفاع بھارت کی اور چین کہا کہ
پڑھیں:
امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔