چیٹ جی پی ٹی کے نئے فیچر نے تہلکہ مچا دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین کے مطابق اے آئی امیج جنریشن کا نیا فیچر جاری کرنے کے بعد چیٹ جی پی ٹی ریکارڈ نمو کر رہی ہے۔
اے آئی اسسٹنٹ (جو اب ایپ کے فری صارفین کے لئے دستیاب ہے) اپنے جی پی ٹی -4 او کے لئے ’بِبلیکل ڈیمانڈ‘ کے درمیان ایک گھنٹے میں 10 لاکھ نئے صارفین کا اضافہ کر رہا ہے۔
آلٹمین نے پیر کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ26 ماہ قبل چیٹ جی پی ٹی کی لانچ سب سے خوفناک وائرل لمحات میں سے ایک تھا، اور ہم نے پانچ دنوں میں 10 لاکھ صارفین کا ایڈ کیے تھے۔ ہم نے ایک گھنٹے میں 10 لاکھ صارفین کا اضافہ کیا۔
اوپن اے آئی نے کہا کہ اس نے چیٹ جی پی ٹی کے تازہ ترین فیچر کو ’نہ صرف خوبصورت بلکہ مفید‘ کے طور پر ڈیزائن کیا ہے ، جس سے لوگ انتہائی تفصیلی تصاویر کے ساتھ ساتھ لوگو اور تصاویر تیار کرسکتے ہیں۔
اوپن اے آئی کے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ ’جی پی ٹی 4 او امیج جنریشن متن کو درست طریقے سے پیش کرنے، اشارے پر عمل کرنے اور 4 او کے بنیادی علم کی بنیاد اور چیٹ کے سیاق و سباق سے فائدہ اٹھانے میں مہارت رکھتی ہے- جس میں اپ لوڈ کی گئی تصاویر کو تبدیل کرنا یا انہیں بصری ترغیب کے طور پر استعمال کرناشامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی اے آئی
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق بھی تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک تینوں ادارے ناکام ہو چکے، خصوصاً سیپکو ناکام ہو چکا، سندھ میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، تینوں اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔