وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب— فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے۔

عوام کو ریلیف دینے سے متعلق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو اگلے بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے۔

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کی تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے، بجٹ سازی کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو گئی ہیں، بجٹ تجاویز پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہا ہے۔

وزیراعظم کا بجلی 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے اور صنعتوں کے لیے 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ جن تجاویز پر عمل درآمد نہ ہو سکا اس کی وجوہات متعلقہ شعبے کو بتا دی جائیں گی، بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے متعلقین کو بتا دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ہو سکتا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو بجٹ حتمی شکل میں نافذ ہو جائے گا، یکم جولائی کے بعد بجٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، مقصد بجٹ پر عمل درآمد کے لیے زیادہ وقت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پُرامید ہیں کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا، آئی ایم ایف کی طرف سے دیے گئے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں، مانتے ہیں کہ کچھ اہداف پورے کرنے میں کچھ تاخیر ہوئی لیکن ان کو پورا کیا گیا۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی بہتر ہوئی ہے، تاجر دوست اسکیم کو تاجروں سے ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے، ٹیکس پالیسی شعبہ اس کیلنڈر سال میں وزارتِ خزانہ کے ماتحت کام شروع کر دے گا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے لیے ایسا فارم ترتیب دے رہے ہیں جو ہر فرد خود بھر سکے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب نے کہا خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی وزیر نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

54 ہزار خالی اسامیاں ختم کردی گئیں ؛ وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

ویب ڈیسک : وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا۔ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومنٹڈ اکانومی کی طرف لے جانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ نیا کنٹریبیوٹری پنشن سسٹم 2024ء فعال کیا، اس میں 9 ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام کے واضح اشارے سامنے آرہے ہیں، او آئی سی سی آئی سروے کے مطابق سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انرجی، مائننگ اور آٹو سیکٹر کی عالمی کمپنیاں پاکستان میں دلچسپی لے رہی ہیں، ٹیکس نظام کا مکمل ڈیجیٹلائزیشن ایجنڈا تیزی سے جاری ہے۔

لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے پانچویں نمبر پرآگیا

اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایف بی آر سے وزارت خزانہ منتقل، نیا ٹیکس پالیسی آفس فعال ہوچکا ہے، بزنس کمیونٹی سے سال بھر مشاورت کا نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ اونڈ انٹر پرائزز اور سرکاری اداروں کی ری اسٹرکچرنگ تیزی سے جاری ہے، کئی وزارتوں اور محکموں کے انضمام اور خاتمے کا عمل جاری ہے۔ پالیسی فیصلے مکمل شفافیت اور حقائق کی بنیاد پر کیے جائیں گے۔ ڈیجیٹل پاکستان وزیر اعظم کی ہفتہ وار نگرانی میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے، ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومنٹڈ اکانومی کی طرف لے جانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

 کراچی: مختلف علاقوں میں فائرنگ اور تیز دھار آلے کے وار، 3 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل

اُن کا کہنا تھا کہ اوسط قرض میچورٹی بڑھ کر 4 سال کردی، ری فنانسنگ رسک میں کمی ہوئی ہے، نیا کنٹریبیوٹری پنشن سسٹم 2024ء فعال کیا، اس میں 9 ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، پاکستان پہلا پانڈا بانڈ چینی نئے سال سے قبل جاری کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کےلیے ریگولیٹری نظام فعال ہونے کے قریب ہے، 3.5 فیصد معاشی نمو کا امکان ہے، اگلے برس 4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ درمیانی مدت میں گروتھ 6 سے7 فیصد تک جاسکتی ہے، ترسیلات زر میں استحکام، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی کارکردگی مثبت ہے۔

  لندن: گودام میں لگی آگ بے قابو، فائر فائٹرز کو مشکلات درپیش

ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی حالات بہتر ہونے سے قرض لاگت میں کمی متوقع ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں کے سیکیورٹی خدشات دور کرنا حکومتی ترجیح ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ منافع کی واپسی، استحکام اور سکیورٹی سرمایہ کاری کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اماراتی سفیر کی وزیر خزانہ سے ملاقات، شراکت داری مستحکم بنانے پر اتفاق
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی پالیسی میں مسائل و خلا کی نشاندہی کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف رپورٹ میں کچھ تشخیص کیا گیا، کچھ خلا کی نشاندہی کی گئی ہے، وزیر خزانہ
  • پاک، یو اے ای اسٹریٹجک معاشی شراکتداری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ
  • حکومت نے سالانہ 56 ارب روپے کی بڑی بچت کیسے کی؟
  • ملک میں 54ہزار آسامیاں ختم،سالانہ 56ارب روپے کی بچت ہوگی:وزیرخزانہ
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کردی گئیں ؛ وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وفاقی وزیر خزانہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے، وزیر خزانہ