Daily Ausaf:
2025-09-18@14:37:56 GMT

ٹرمپ نے 150 ملکوں کو وارننگ دے دی

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 150 ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کرتے ہیں، تو انہیں زیادہ ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ کے مطابق تجارتی مذاکرات ہر اس ملک کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں جو امریکہ کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے ان ممالک کو چند ہفتوں کی مہلت دی ہے، جس کے بعد امریکی خزانہ اور تجارت کے وزراء ان کے لیے نئے محصولات کا تعین کریں گے۔

سی این این کے مطابق ٹرمپ نے اپریل میں 90 دن کے لیے “باہمی محصولات” پر عمل درآمد روک دیا تھا تاکہ ممالک کو مذاکرات کا موقع مل سکے۔ اب تک امریکہ نے برطانیہ اور چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لیے نئے فریم ورک کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی کئی معاہدوں کا اعلان کرنے کے قریب ہیں۔ تاہم اگر ممالک معاہدہ کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو امریکہ ان پر 50 فیصد تک محصولات عائد کر سکتا ہے۔

ٹرمپ کی محصولات پر آگے پیچھے ہونے والی پالیسیوں نے کاروباری اداروں اور صارفین کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں کساد بازاری کے امکانات موجود ہیں۔ تجارتی معاہدے عموماً پیچیدہ ہوتے ہیں اور ان میں سالوں لگ سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ان ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کرے گا جو امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر کوئی ملک امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کرتا ہے، تو امریکہ اس ملک پر محصولات عائد کرے گا۔
مزیدپڑھیں:پیٹرول کی قیمت میں کمی کیوں نہیں کی گئی؟ اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ساتھ تجارتی امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے لیے

پڑھیں:

دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف

امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔

تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔

پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • ترکی کا اسرائیلی سے تجارتی بندھن
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • یورپ میں امریکا چین تجارتی ملاقات بہت کامیاب رہی، ڈونلڈ ٹرمپ