بیجنگ:
چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت اپنی مضبوط ترقی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ صنعت کی مجموعی پیداواری مالیت 2024 میں 575.8 ارب یوآن  تک پہنچ گئی ہے، جو سال بہ سال 7.39 فیصد کی ترقی ہے۔ بیجنگ میں اتوار کو جاری کیے گئے ایک صنعتی وائٹ پیپر کے مطابق چین نے سیٹلائٹ نیویگیشن سے متعلق 129,000 سے زائد پیٹنٹ فائل کیے ہیں، جس کی وجہ سے یہ اس شعبے میں عالمی رہنما بن گیا ہے۔
اس توسیع کا ایک اہم ستون چین میں ملکی ساختہ بیدو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم۔ بی ڈی ایس کا وسیع پیمانے پر اطلاق ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق، 2024 کے آخر تک چین میں تقریباً 288 ملین اسمارٹ فونز بیدو فعال پوزیشننگ کی صلاحیتوں سے لیس تھے۔اعلیٰ درستگی، لین کی سطح کی بیدو نیویگیشن خدمات اب ملک بھر میں شہری اور دیہی سڑکوں کے 99 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرتی ہیں، روزانہ ایک ٹریلین سے زیادہ لوکیشن پر مبنی خدمات کی درخواستوں کا انتظام کرتی ہیں اور اوسطاً یومیہ 4 ارب کلومیٹر کے سفر کو سہولت فراہم کرتی ہیں۔بیدو کا اطلاق ذہین نقل و حمل تک بھی پھیل چکا ہے۔ چین بھر کے 50 سے زائد شہر بیدو کی اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ سے چلنے والی اسمارٹ کنیکٹڈ گاڑیوں کے لیے سڑکوں کے ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
پیپر میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ بی ڈی ایس کو 11 بڑے بین الاقوامی تنظیموں کے تکنیکی معیارات میں شامل کیا گیا ہے، جن میں شہری ہوا بازی، سمندری امور، اور موبائل ٹیلی کمیونیکیشن شامل ہیں۔ متعلقہ مصنوعات اور خدمات اب 140 سے زائد ممالک اور خطوں میں برآمد کی جا چکی ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کراچی کے لڑکوں اور لڑکیوں میں شیشہ نوشی کا بڑھتا رجحان خطرناک صورت اختیار کر گیا

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بڑھتا ہوا شیشہ کلچر خطرناک صورت اختیار کر گیا، شہریوں کا شیشہ کیفیز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ۔

یہ بھی پڑھیں:اسکول جانے والے بچوں میں نیکوٹین پاؤچز اور ای سگریٹ کا بڑھتا رجحان، یہ کتنے خطرناک ہیں؟

میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی میں شیشہ پینے کا کلچر تیزی سے فروغ پذیر ہے، جس کے سبب سنجیدہ شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

شہریوں نے حکومت سے شیشہ کیفے کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیشہ کا استعمال نوجوانوں میں خطرناک حد تک پھیل رہا ہے، لڑکے اور لڑکیاں دونوں اس رجحان کو اپنا رہے ہیں، جو سوشل میڈیا سے بہت زیادہ متاثر ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ شیشہ کلچر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

اس پھیلتے شیشہ کلچر کا ایک تشویش ناک پہلو یہ بھی ہے کہ کیفے میں شیشہ نوشی کے آلات کی مناسب صفائی کا انتظام نہ ہونے کی وجہ خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شیشہ شیشہ کیفیز کراچی مضر صحت

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی خواتین میں موبائل انٹرنیٹ کے استعمال کا بڑھتا رجحان اہم کیوں؟
  • صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی وطن واپسی، دورہ چین میں پنجاب میں سرمایہ کاری کے 4 معاہدے طے پائے
  • چین میں اسمارٹ  ایجوکیشن  سے متعلق وائٹ پیپر کا اجراء 
  • سعودی عرب، کورین کمپنی ہنڈائی کے پہلے کار پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
  • کشمیریوں کو سکون اور امن کی ضرورت ہے، محبوبہ مفتی
  • ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو کا الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی دفتر کا دورہ
  • ترک سفیر کا الخدمت فاؤنڈیشن کے دفتر کا دورہ، فلاحی خدمات کی تعریف
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کے بعد مندی کا رجحان
  • کراچی کے لڑکوں اور لڑکیوں میں شیشہ نوشی کا بڑھتا رجحان خطرناک صورت اختیار کر گیا