چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت میں ترقی کا رجحان برقرار
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
بیجنگ:
چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت اپنی مضبوط ترقی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ صنعت کی مجموعی پیداواری مالیت 2024 میں 575.8 ارب یوآن تک پہنچ گئی ہے، جو سال بہ سال 7.39 فیصد کی ترقی ہے۔ بیجنگ میں اتوار کو جاری کیے گئے ایک صنعتی وائٹ پیپر کے مطابق چین نے سیٹلائٹ نیویگیشن سے متعلق 129,000 سے زائد پیٹنٹ فائل کیے ہیں، جس کی وجہ سے یہ اس شعبے میں عالمی رہنما بن گیا ہے۔
اس توسیع کا ایک اہم ستون چین میں ملکی ساختہ بیدو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم۔ بی ڈی ایس کا وسیع پیمانے پر اطلاق ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق، 2024 کے آخر تک چین میں تقریباً 288 ملین اسمارٹ فونز بیدو فعال پوزیشننگ کی صلاحیتوں سے لیس تھے۔اعلیٰ درستگی، لین کی سطح کی بیدو نیویگیشن خدمات اب ملک بھر میں شہری اور دیہی سڑکوں کے 99 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرتی ہیں، روزانہ ایک ٹریلین سے زیادہ لوکیشن پر مبنی خدمات کی درخواستوں کا انتظام کرتی ہیں اور اوسطاً یومیہ 4 ارب کلومیٹر کے سفر کو سہولت فراہم کرتی ہیں۔بیدو کا اطلاق ذہین نقل و حمل تک بھی پھیل چکا ہے۔ چین بھر کے 50 سے زائد شہر بیدو کی اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ سے چلنے والی اسمارٹ کنیکٹڈ گاڑیوں کے لیے سڑکوں کے ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
پیپر میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ بی ڈی ایس کو 11 بڑے بین الاقوامی تنظیموں کے تکنیکی معیارات میں شامل کیا گیا ہے، جن میں شہری ہوا بازی، سمندری امور، اور موبائل ٹیلی کمیونیکیشن شامل ہیں۔ متعلقہ مصنوعات اور خدمات اب 140 سے زائد ممالک اور خطوں میں برآمد کی جا چکی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) چئیرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں سے وزیراعظم آفس میں یونیسف کی نمائندہ مس پینیلے آئرنسائیڈ نے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور رضاکارانہ کام کو فروغ دینے کے لیے اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران مس آئرنسائیڈ نے ڈیجیٹل یوتھ ہب، پاکستان کے تعلیمی نظام اورقومی رضا کارکورپ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
یونیسف کی نمائندہ مس آئرنسائیڈ نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ڈیجیٹل یوتھ ہب اور قومی رضا کار کورپ کی حمایت کرتے ہوئے ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں اہم اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے،نیا تعلیمی نظام نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرے گا۔رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ قومی رضا کار کورپ کے ذریعے 20 لاکھ رضاکاروں کو تربیت دی جائے گی، قومی رضاکار کور پ کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔