ہارر تھرلر فلم ’فائنل ڈیسٹینیشن: بلڈ لائنز‘ نے کمائی کے پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دیئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ہالی ووڈ کی ہارر تھرلر فلم ’فائنل ڈیسٹینیشن: بلڈ لائنز‘ نے کمائی کے پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دیئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائنل ڈیسٹینیشن فرنچائز کی اس نئی فلم نے شائقین کے ہوش اڑا دیے ہیں اور اسے خوب پزیرائی مل رہی ہے۔ 16 مئی کو ریلیز ہونے والی اس فلم نے رواں ہفتے 51 ملین ڈالرز کی کمائی کر کے گزشتہ تمام ریکارڈز توڑ دیئے ہیں۔
اس فرنچائز کی 14 سالوں بعد کوئی فلم سینما گھروں کی زینت بنی ہے جبکہ یہ مجموعی طور پر اس فرنچائز کی چھٹی فلم ہے۔ یہ ہالی ووڈ کے آنجہانی اداکار ٹونی ٹوڈ کی آخری فلم بھی ہے جو گزشتہ برس انتقال کر گئے تھے۔
اس میں خطرناک طریقوں سے موت کا شکار ہونے والے خاندان کو دکھایا گیا ہے اور دکھایا گیا ہے کہ اس خاندان کی ایک لڑکی جو کالج کی طالب علم ہے، اس خونی کھیل کو ختم کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہے جس سے انٹرویل کے بعد شائقین کا تجسس مزید بڑھ جاتا ہے۔
اسٹیفنی کو اپنی دادی سے پتا چلتا ہے کہ اس نے خود ایک پیشگوئی کی تھی جس نے کئی سال پہلے کئی زندگیاں بچائی تھیں اور اب خاندان کے مزید لوگوں کو کیسے بچایا جاسکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔