امریکا؛ یہودی میوزیم میں 2 اسرائیلی سفارتکاروں کو قتل کرنے والا شخص کون ہے ؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
امریکا میں یہودی عجائب خانے میں فائرنگ کے واقعے میں اسرائیل کے سفارتی اہلکار مارے گئے جب کہ ملزم نے ’’فلسطین کو آزاد کرو‘‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور کی شناخت 30 سالہ الیاس روڈریگیز کے نام سے ہوئی ہے جس کا ماضی میں کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے۔
الیاس روڈریگیز نے یونیورسٹی آف الینوائے شکاگو سے انگریزی ادب میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
وہ ایک مؤرخ، محقق اور کہانی نویس ہونے کے ساتھ ساتھ معروف تحقیقی ادارے "دی ہسٹری میکرز" میں ایک محقق اور خاکہ نگار کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔
الیاس امریکی معاشرے کی نمایاں شخصیات پر تحقیق کرتے ہیں اور ان کی تفصیلی سوانحی خاکے مرتب کرتے ہیں۔
"دی ہسٹری میکرز" سے قبل وہ مختلف کمپنیوں کے لیے تخلیقی مواد لکھتے تھے اور بچپن سے ہی تخیلاتی کہانیاں پڑھنے اور لکھنے کا شوق تھا۔
NEW: This is allegedly the video of the suspect Elias Rodriguez in the fatal shooting outside the Jewish Museum in Washington DC tonight being arrested.
You can see the keffiyeh on the floor
H/T @yuvaldavid https://t.co/va8EN38GQs pic.twitter.com/8rp4xXq9hf — Ari Hoffman ???? (@thehoffather) May 22, 2025
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے۔ ابھی واقعے کے محرک سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔
البتہ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے، یہ کارروائی ملزم نے انفرادی طور پر اور غزہ کے حالات کے ردعمل میں کی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ویسٹ بینک میں سفارتکاروں پر فائرنگ: یوراگوئے نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا
یوراگوئے کی وزارتِ خارجہ نے ویسٹ بینک کے شہر جنین میں یورپی یونین اور عرب سفارتکاروں پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے بعد اسرائیلی سفیر مائیکل ہرشکووٹز کو طلب کرلیا ہے تاکہ اس واقعے پر وضاحت لی جا سکے۔
واقعے کے دوران یوراگوئے کا ایک نمائندہ بھی ان سفارتکاروں کے ساتھ موجود تھا جن پر فائرنگ کی گئی۔ اس واقعے پر فرانس، اسپین، کینیڈا اور برطانیہ نے بھی سخت ردعمل دیا ہے اور اپنے اسرائیلی سفیروں کو طلب کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق سفارتکار اس علاقے میں انسانی ہمدردی کے مشن پر موجود تھے جب اسرائیلی افواج نے ان کی جانب گولیاں چلائیں۔ تاحال اسرائیلی حکومت کی جانب سے کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا۔
یہ واقعہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر بڑھتی ہوئی عالمی تنقید کا حصہ بن چکا ہے، جہاں حالیہ دنوں میں کئی فلسطینی شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔