پارٹی ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کے وائس چیئرمین کی عیادت کے لئے لاہور پہنچے تھے، دونوں راہنماؤں کے درمیان سیاسی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات کی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر پارٹی راہنما شاہ محمود قریشی کی عیادت کے لئے لاہور پہنچے تھے، شاہ محمود قریشی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان سیاسی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا، ملاقات میں مہر بانو قریشی بھی موجود تھی۔ واضح رہے چند روز قبل شاہ محمود قریشی کو صحت کی خرابی کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی بیرسٹر گوہر

پڑھیں:

وزیراعظم کی ہدایت پر کارروائی، سرفراز ورک کا تبادلہ، کئی افسران معطل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں اعلیٰ سطحی تبادلوں کا آغاز ہو چکا ہے، جنہیں فوری طور پر نافذ العمل کر دیا گیا ہے۔ نئے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، رفعت مختار کے تقرر کے بعد یہ پہلا بڑا اقدام تصور کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ادارے میں اصلاحات اور کرپشن کے خاتمے کی جانب پیش قدمی ہے۔

7 جولائی کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن نمبر A/2253/HR-I/2025/5108-20 کے مطابق متعدد افسران کے تبادلے کیے گئے، جن میں سب سے اہم تبدیلی لاہور زون میں سامنے آئی ہے۔ کیپٹن (ر) محمد علی ضیاء (پی ایس پی، بی ایس-20) کو ایف آئی اے لاہور زون کا نیا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے، جب کہ سرفراز خان ورک (پی ایس پی، بی ایس-20) کو لاہور زون سے ہٹا کر ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔

سرفراز ورک کا بطور ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور دورہ کافی متحرک مگر متنازع رہا۔ اگرچہ انسانی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اعضاء کی پیوند کاری کے خلاف کئی کارروائیاں ان کے دور میں ہوئیں، لیکن ان پر بدعنوانی کے سنگین الزامات بھی لگے۔ ان پر اربوں روپے کے غیر قانونی اثاثے جمع کرنے اور بھائی کے ذریعے کرپشن کرنے کے الزامات شامل ہیں، جن کی مختلف انٹیلی جنس رپورٹس اور میڈیا ذرائع سے تصدیق بھی ہوئی۔

لیسکو اور پاسکو جیسے اداروں میں بدعنوانی سے متعلق تحقیقات کے بعد سرفراز ورک کا تبادلہ ناگزیر ہو چکا تھا۔ ایف آئی اے لاہور پر لیسکو سے اربوں روپے کی ریکوری میں تاخیر، بجلی چوری کے خلاف غیر مؤثر کارروائی اور مبینہ ملی بھگت کے الزامات عائد کیے گئے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے “انتہائی فوری اور خفیہ” ہدایت جاری کی گئی، جس میں ان افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے تحت وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے اور ذمہ دار افسران کے خلاف عملی اقدام اٹھانے کا حکم دیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی جی ایف آئی اے کو ادارے کا قبلہ درست کرنے، بدعنوانی کے خاتمے اور انصاف کی راہ ہموار کرنے کی خصوصی ہدایت دی۔ ذرائع کے مطابق، سرفراز ورک نے وزیراعظم کی ہدایات کے باوجود چھ ماہ سے زائد عرصہ تک چارج چھوڑنے سے گریز کیا، جسے بیوروکریسی میں ایک غیر معمولی عمل قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم رفعت مختار کے سخت رویے اور حکومتی دباؤ کے بعد بالآخر ان کی تبدیلی عمل میں لائی گئی۔

سرفراز ورک کی جگہ محمد علی ضیاء کی تعیناتی اور دیگر افسران کی معطلی کو حکومت کی جانب سے احتساب کے عمل کی شروعات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اقدام اس پیغام کے ساتھ کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے میں کرپشن اور نااہلی کے لیے اب کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
مزیدپڑھیں:وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر سلطان محمود کی زیرصدارت فارورڈ بلاک کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس
  • مخصوص نشستیں صرف پی ٹی آئی کا حق ہیں جنہیں نیلامی پر لگادیا گیا ہے، بیرسٹر سیف
  • فضل الرحمٰن اور اپوزیشن میں ذرا بھی اخلاقی جرأت ہو تو مخصوص نشستوں سے انکار کریں، بیرسٹر سیف
  • ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدر ثاقب فیاض مگوں، نائب صدور آصف سخی ،امان پراچہ، ناصرخان،حنیف گوہر اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
  • صدر ٹرمپ کا نیتن یاہو کے اعزاز میں عشائیہ، غزہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال
  • خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستیں لینے کیلئے ایک اور جماعت عدالت پہنچ گئی
  • وزیراعظم کی ہدایت پر کارروائی، سرفراز ورک کا تبادلہ، کئی افسران معطل
  • بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • بانی پی ٹی آئی سے کل بیرسٹر گوہر سمیت چھ وکلاء اور اہل خانہ ملاقات کرینگے
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں، حافظ نعیم الرحمان