لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب حکومت کی اتحادی پیپلز پارٹی نے مجوزہ پنجاب لوکل گورنمنٹ بل پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

مجوزہ پنجاب لوکل گورنمنٹ بل پر جنرل سیکریٹری پیپلز پارٹی وسطی پنجاب حسن مرتضیٰ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل میں بلدیاتی نمائندوں کو نوکر شاہی کا غلام بنا دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو اختیارات کا گھنٹہ گھر بنانا مقامی نظام کی نفی ہے۔

حسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ ڈی سی کے اختیارات کو چیک کرنے کے لیے کوئی منتخب نمائندہ موجود نہیں ہوگا اور اختیارات کی نچلی سطح تک آپشنل منتقلی صوبائی حکومت کی مرضی پر ہو گی۔ نئے بل کے تحت ڈپٹی کمشنر حلقہ بندیوں پر بھی اثر انداز ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کا اصل مقصد مخالف سیاسی جماعتوں کے عوامی نمائندوں کو بے اختیار کرنا ہے۔ ن لیگ لولہ لنگڑا بل لا کر مقامی حکومتیں قائم کرنیکا تاثر دینا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی با اختیار عوامی نمائندوں کے بغیر لوکل گورنمنٹ بل قبول نہیں کریگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گورنر ہاؤس لاہور میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کو آرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاور شیئرنگ فارمولے اور گورننس سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی تھی۔

اس اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل، اسلام آباد کے اہم کھلاڑی اچانک لیگ چھوڑ گئے، وجہ کیا بنی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لوکل گورنمنٹ بل پیپلز پارٹی

پڑھیں:

نااہل اور بزدل لوگوں کو پارٹی کی باگ ڈور دینے سے تمام احتجاج ناکام ہوئے. شیر افضل مروت

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 مئی ۔2025 )رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اور صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال سے ہائی کورٹ کے چکر کاٹ رہے ہیں مگر ضمانتیں نہیں ہو رہیں، ہم عدالتوں کے چکر لگاتے لگاتے تھک چکے ہیں، مگر صوبائی حکومت کا حال یہ ہے کہ کسی فیصلے پر نہیں پہنچتی، صرف کیسز چل رہے ہیں.

(جاری ہے)

پشاور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہر طرف کوتاہی ہی کوتاہی ہے، ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو اس صورتحال پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے شیر افضل مروت نے پارٹی قیادت پر بھی کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگ قیادت کے کمپرومائز ہونے کا واویلا کر رہے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ قیادت بد نیتی پر فیصلے کر رہی ہے نااہل اور بزدل لوگوں کو پارٹی کی باگ ڈور دی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے تمام احتجاجی اقدامات ناکامی کا شکار ہوئے.

انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک صرف اہل قیادت ہی چلا سکتی ہے، یہ موجودہ قیادت کے بس کی بات نہیں شیر افضل مروت نے پی ٹی اے چیئرمین پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے چیئرمین نے پارلیمانی کمیٹی کی بے توقیری کی ہے، انہوں نے جو الزامات لگائے ہیں ان پر آرمی چیف کو نوٹس لینا چاہیے ایسے افراد پی ٹی اے کے چیرمین جیسے اہم عہدے کے لیے نااہل ہیں. انہوں نے ایمل ولی خان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایمل ولی کے ساتھ ذاتی اختلافات اپنی جگہ لیکن چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے ان کے مطالبے کی مکمل تائید کرتا ہوں.

متعلقہ مضامین

  • اختیارات و وسائل کی عدم فراہمی، منعم ظفر کی زیر قیادت بلدیاتی نمائندوں کا احتجاجی مارچ
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، الیکشن کمیشن پنجاب حکومت پر برس پڑا
  • پنجاب: بلدیاتی الیکشن میں تاخیر پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری بلدیات 29مئی کو طلب
  • پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی بلدیاتی ایکٹ 2022ء میں ترمیم کالعدم قرار دیدی
  • کے پی: بلدیاتی ایکٹ 2022ء میں صوبائی حکومت کی ترمیم کالعدم قرار
  • پشاور ہائیکورٹ، بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے کے خلاف درخواستیں منظور
  • پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی بلدیاتی ایکٹ 2022 میں ترمیم کالعدم قرار دے دی
  • نااہل اور بزدل لوگوں کو پارٹی کی باگ ڈور دینے سے تمام احتجاج ناکام ہوئے. شیر افضل مروت
  • گلگت بلتستان کے عوام کو ڈوگرہ دور کے کالے قانون کے خاتمے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، بلاول بھٹو