الیکشن کمیشن نےپی ٹی آئی پر پابندی کیسے لگائی؟ بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، کچھ فارم 47 والے چاہتے ہیں ملک کے حالات اچھے نہ ہوں، چیئرمین
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سوال کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سرٹیفیکٹ جاری نہیں ہوا تو پی ٹی آئی پر کیسے پابندی لگائی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی کے بارے میں ابھی تک الیکشن کمیشن نے ہمیں کوئی سرٹیفکیٹ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب کوئی سرٹیفیکٹ جاری نہیں ہوا تو پھر الیکشن کمیشن نے کیسے پی ٹی آئی پر پابندی عائد کردی۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی بلوچستان نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کے لیے اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا جبکہ ہم نے الیکشنز میں سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، دو سال بعد بھی ہم اگر نو مئی پر کھڑے ہین تو یہ ملک کے لیے بد قسمتی کی بات ہے کیونکہ 25 کروڑ عوام ایوان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور انہیں بہتری کی امید بھی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے بہنوں کی ملاقات پر کوئی بھی سیاست نہیں ہونی چاہیے، اداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تناؤ کم کرنے کی کوشش جاری رہنی چاہیے، سیاسی اور جمہوری قوتیں بات چیت کرتی ہیں تو حالات بہتر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپ نے عالمی جنگیں لڑیں ،مگر آج یورپ میں ایک ہی کرنسی اور پاسپورٹ ہے، مگر کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان کے حالات بہتر ہوں، کچھ فارم 47 والے بھی نہیں چاہتے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں۔
بیسٹر گوہر نے کہا کہ بہت وقت سے ایک دوسرے پر الزام لگائے جارہے ہیں اب اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے اور سیاست میں ہمیشہ دروازے کھے رکھنے چاہیئیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی پر پابندی نے کہا کہ
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کا بیرسٹر گوہر کی بطور چیئرمین پی ٹی آئی تقرری قبول نہ کرنے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے بیرسٹر گوہر علی خان کی چیئرمین پی ٹی آئی کے طور پر تقرری فی الحال قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے جاری خط میں واضح کیا گیا ہے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن پر لاہور ہائیکورٹ کا اسٹے آرڈر برقرار ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حکم امتناع کے باعث تحریکِ انصاف میں کسی نئی تقرری یا شمولیت تسلیم نہیں ہوسکتی۔
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف میں سینیٹر آزاد سینیٹرز کی شمولیت پارٹی کے اندرونی انتخابات سے مشروط قرار دے دیا۔
خط کے مطابق بیرسٹر گوہر علی خان کو نہ تو پارٹی چیئرمین کے طور پر کوئی آئینی اختیار حاصل ہے اور نہ ہی الیکشن کمیشن انہیں اس عہدے پر تسلیم کرتا ہے۔