افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
القاعدہ، ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند اور مجید بریگیڈ افغانستان سے بدستور سرگرم ہیں، پاکستانی مندوب
یقینی بنانا ہوگا افغانستان پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے،عاصم افتخارکا جنرل اسمبلی میں خطاب
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں صرف ہمارے لئے نہیں پوری دنیا کیلئے خطرہ ہیں، القاعدہ ، ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند افغانستان سے بدستور سرگرم ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) ، اور مجید بریگیڈ کے درمیان بڑھتا ہوا گٹھ جوڑ قائم ہو چکا ہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) ، اور مجید بریگیڈ کے درمیان بڑھتا ہوا گٹھ جوڑ قائم ہو چکا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان سرزمین سے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی دراندازی کا سامنا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیار پاکستان پر حملوں کیلئے استعمال ہو رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ ہتھیار افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کی جانب سے پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں، جن میں گزشتہ دو ہفتوں کے حملے بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کسی بھی ملک کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے انہوں نے اقوام متحدہ کو آگاہ کیا ہے کہ اس بات کے مستند شواہد موجود ہیں کہ دہشت گرد گروہوں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) ، اور مجید بریگیڈ کے درمیان بڑھتا ہوا گٹھ جوڑ قائم ہو چکا ہے جو ملک کے اسٹریٹیجک انفرااسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بنانے کے لیے سرگرم ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ گروہ افغانستان کے غیر حکومتی علاقوں سے کام کر رہے ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے جنگجوئوں کی تعداد تقریبا 6 ہزار ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے نامزد سب سے بڑا دہشت گرد گروہ ہے، جو افغان سرزمین سے کام کر رہا ہے اور یہ نہ صرف پاکستان بلکہ علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان دوبارہ ایسے دہشت گردوں کی آماج گاہ نہ بنے جو اپنے ہمسایوں اور وسیع تر عالمی برادری کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، انہوں نے اقوام متحدہ اور علاقائی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ ان عناصر کے خلاف کارروائی کریں جو اس خطے میں دوبارہ تنازع کو ہوا دے سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اور مجید بریگیڈ افغانستان سے کہ افغانستان انہوں نے کہا اقوام متحدہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے لیے
پڑھیں:
کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کیلیے سنگین خطرہ ہیں،طفیل ابڑو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)چیف ایگزیکٹو آفیسر حیدرآبادواٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن طفیل احمد ابڑو نے کہا ہے کہ کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کے لئے سنگین خطرہ ہیں،ایسے حادثات کا سد باب کارپوریشن کی اولین ذمہ داری ہے،کراچی میں گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت ایک اندو ہناک سانحہ ہے،مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لئے اداروں کی فرض شناسی کے ساتھ ساتھ شہری شعور اجاگر کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز XENs سیوریج کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تعلقہ سٹی ،قاسم آباد اور لطیف آباد کے XENs سیوریج اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے جملہ XENs کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر اپنے تعلقوں میں تفصیلی دورے کر کے مین ہولز کا جائزہ لیں اور جہاں بھی مین ہولز پر کور موجود نہیں یا بوسیدہ ہیں وہاں فی الفور نئے کورز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،اور کور کی تنصیب کے مختصر دورانیہ میں بھی مین ہولز کو حفاظتی رکاوٹوں کے ذریعہ نمایاں کر دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ڈھکن چوری ہونے یا ٹوٹنے پر 24 گھنٹوں کے اندر اس کی رپورٹ دفتر ہذا میں جمع کرائی جائے ۔انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ انسانی زندگیوں کا معاملہ ہے اس میں معمولی سی بھی کوتاہی ،غفلت یا لاپروائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔فرائض سے غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔چیف ایگز یکٹو آفیسر نے اس ضمن میں شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی شہری شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کورز کی اپنی ذاتی ملکیت کی طرح حفاظت کریں اور ان کو نقصان پہنچانے والوں اور انہیں چوری کرنے والوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ مستقبل میں کوئی انسانی سانحہ رونما نہ ہو۔واضح رہے کہ کھلے مین ہولز کی فوری اطلاع میئر سیکر ٹریٹ ہیلپ لائن 1139 پر بھی کی جا سکتی ہے۔