معروف پنجابی اداکار اور باڈی بلڈر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
معروف پنجابی اداکار اور بین الاقوامی باڈی بلڈر ورندر سنگھ گھمن دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 41 برس تھی۔
گھمن کے بھتیجے امن جوت سنگھ گھمن نے جالندھر میں صحافیوں کو بتایا کہ اداکار کو جمعرات کی شام امرتسر کے ایک نجی اسپتال میں دل کا دورہ پڑا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔
ان کے مینیجر یادوندر سنگھ کے مطابق، گھمن کو چند روز سے کندھے میں درد محسوس ہو رہا تھا اور وہ معائنے کے لیے اسپتال گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے موٹر سائیکل حادثے میں زخمی معروف بھارتی گلوکار چل بسے
ورندر گھمن کا شمار بھارت کے معروف باڈی بلڈرز میں ہوتا تھا۔ وہ 2009 میں مسٹر انڈیا کا اعزاز جیت چکے تھے اور مسٹر ایشیا مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
6 فٹ 2 انچ قد کے حامل گھمن نے کئی فلموں میں کام کیا، جن میں ’ٹائیگر 3‘ (2023) میں سلمان خان کے ساتھ کردار، ’رور: ٹائیگرز آف سندربنز‘ (2014)، ’مرجاواں‘ (2019) اور پنجابی فلم ’کبڈی ونس اگین‘ (2012) شامل ہیں۔
گھمن کا تعلق گرداسپور سے تھا اور وہ جالندھر میں مقیم تھے، جہاں وہ اپنا ایک جم بھی چلاتے تھے۔ وہ خود کو ’ویجیٹیرین باڈی بلڈر‘ کہتے تھے اور اکثر انسٹاگرام پر اپنی فٹنس ویڈیوز شیئر کرتے رہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:5 سال کی عمر میں کیریئر شروع کرنے والی بھارتی گلوکارہ کا اقدام خودکشی، حالت تشویشناک
انہوں نے حال ہی میں 2027 کے پنجاب اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔
ورندر گھمن کے انتقال پر سیاست دانوں اور فلمی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرٹینمنٹ پنجابی اداکار ورندر سنگھ گھمن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرٹینمنٹ پنجابی اداکار ورندر سنگھ گھمن
پڑھیں:
لیبیا کی معروف ولاگر سرِ راہ بیدردی سے قتل؛ ممکنہ وجہ کیا تھی؟
لیبیا کے دارالحکومت میں نامعلوم مسلح افراد نے السراج علاقے میں ایک کار پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ جس میں ملکی سیاستدان کی اہلیہ سوار تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کی مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر اور کاروباری شخصیت خنساء مجاہد کی گاڑی پر متعدد گولیاں برسائی گئیں۔
انھوں نے اپنی جان بچانے کے لیے گاڑی سے نکل کر بھاگنے کی کوشش بھی لیکن حملہ آروں نے تعاقب کرکے براہ راست گولیاں ماریں۔
حملہ آوروں نے اس بات کے اطمینان کے بعد کہ معروف ولاگر ہلاک ہوچکی ہیں راہ فرار اختیار کی جن کا اب تک سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خنساء خون میں لت پت بے جان و بے حرکت سڑک پر اوندھی پڑی ہوئی ہیں۔
خنساء کی گاڑی کے شیشوں پر گولیوں کے نشانات بھی ہیں۔ پولیس نے گولیوں کے خول جمع کرکے فرانزک کے لیے بھیج دیئے۔
خنساء مجاہد اپنے فیشن اور بیوٹی پارلر ولاگز کے باعث لیبیا میں خواتین کے درمیان خاصی مقبول تھیں۔ وہ بیوٹی سیلون اور خواتین کے ملبوسات آؤٹ لیٹ چلاتی ہیں۔
وہ معاذ المنفوخ کی اہلیہ بھی تھیں جو سیاسی جماعت زاوِیہ کے معروف رہنما اور سیاسی ڈائیلاگ کمیٹی کے سابق رکن بھی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی تفتیش میں سیاسی قتل کا پہلو بھی زیر غور ہے۔
لیبیا کی انسانی حقوق کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اصل ہدف خنساء نہیں بلکہ ان کے شوہر معاذ المنفوخ تھے جو اسی گاڑی میں سفر کرتے تھے۔