والد شراب پی کر گھر آئے تو والدہ نے کیا سلوک کیا؟ پوجا بھٹ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور فلم ساز پوجا بھٹ نے اپنے والد، ہدایتکار مہیش بھٹ کے بارے میں ایک دلچسپ واقعہ شیئر کرتے ہوئے ان کے ماضی سے متعلق انکشاف کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں پوجا بھٹ نے اپنے پوڈکاسٹ میں والد مہیش بھٹ کو مدعو کیا، جہاں باپ بیٹی نے انڈسٹری میں اپنے کیرئیر، گھریلو رشتوں اور زندگی کے ذاتی تجربات پر گفتگو کی۔
گفتگو کے دوران پوجا بھٹ نے اپنے بچپن کا ایک واقعہ شیئر کیا جب ان کے والد شراب کے نشے میں گھر لوٹے تھے۔ پوجا کے مطابق اُس وقت ان کی والدہ کرن بھٹ نے مہیش بھٹ کو بالکونی میں بند کر دیا تھا تاکہ وہ نشے کی حالت میں گھر میں داخل نہ ہو سکیں۔
پوجا نے بتایا کہ اُن کی والدہ نے انہیں دروازہ کھولنے سے روکا اور کہا کہ یہ رویہ درست نہیں کیونکہ وہ اکثر نشے کی حالت میں گھر آتے ہیں۔
پوجا نے مزید بتایا کہ بعد میں والد نے ان کے سرہانے بیٹھ کر ایک عورت سونی کے بارے میں بات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس سے شادی کرنے جا رہے ہیں۔ پوجا نے کہا کہ انہوں نے والد کی یہ بات ایک خاص اعتماد کے طور پر لی کیونکہ والدہ سے پہلے انہیں اس بارے میں بتایا۔
یاد رہے کہ مہیش بھٹ کی پہلی اہلیہ کرن بھٹ سے دو بچے، پوجا بھٹ اور راہول بھٹ ہیں، جبکہ دوسری شادی اداکارہ سونی رازدان سے ہوئی جن سے ان کی بیٹیاں عالیہ بھٹ اور شاہین بھٹ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مہیش بھٹ پوجا بھٹ بھٹ نے
پڑھیں:
ورچوئل ریئلٹی سے منشیات جیسے اثرات کا تجربہ، تحقیق میں نیا انکشاف
اطالوی محققین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ورچوئل ریئلٹی (VR) کے ذریعے ایسے بصری تجربات تخلیق کیے جا سکتے ہیں جو بغیر کسی دوا کے استعمال کے سائیکیڈیلک منشیات جیسے ایل ایس ڈی (LSD) یا سائلو سائبن (Psilocybin) کے اثرات سے ملتے جلتے ہیں۔
سائبرڈیلیک‘ تجربات سے مثبت ذہنی اثراتکیاتھولک یونیورسٹی آف دی سیکرڈ ہارٹ (میلان) کے محققین کے مطابق، یہ ’سائبرڈیلیک‘ ورچوئل ریئلٹی تجربات عارضی طور پر تخلیقی صلاحیت، جذباتی کیفیت اور علمی لچک میں اضافہ کرتے ہیں۔
تحقیق کی قیادت پروفیسر جوسیپے ریوا نے کی، جو یونیورسٹی کے ’ہیومین ٹیکنالوجی لیب‘ کے ڈائریکٹر ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلی بار ثابت کیا ہے کہ ورچوئل ریئلٹی کچھ وہی مثبت اثرات پیدا کر سکتی ہے جو عام طور پر سائیکیڈیلک ادویات سے منسلک ہوتے ہیں۔
تحقیق کا طریقہ اور نتائجتحقیقی ٹیم نے 50 صحت مند افراد پر 10 منٹ دورانیے کہ 2 کے سیشن کروائے، ایک میں پُرسکون منظر ’ The Secret Garden ‘ دکھایا گیا، جبکہ دوسرے میں اسی منظر کو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے ہالوسینیٹری انداز میں تبدیل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:الزائمر کی ابتدائی تشخیص کا امکان: دماغی بایو مارکر دریافت
نتائج کے مطابق، ہالوسینیٹری ورژن دیکھنے والے افراد میں تخلیقی صلاحیت، مثبت موڈ اور سوچ میں لچک میں نمایاں اضافہ پایا گیا۔
علاج میں ممکنہ استعمالماہرین کے مطابق اس طرح کے ڈیجیٹل تجربات مستقبل میں ذہنی صحت کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ان مریضوں کے لیے جو روایتی ادویات پر ردِعمل نہیں دیتے۔
تاہم، محققین نے خبردار کیا کہ ورچوئل ریئلٹی کے استعمال سے بعض افراد میں چکر، متلی یا الجھن پیدا ہو سکتی ہے، اس لیے اس کے تجربات ماہرانہ نگرانی ہی میں کیے جائیں۔
سائیکیڈیلک تحقیق کا نیا رخدنیا بھر میں حالیہ برسوں میں سائیکیڈیلک ادویات کے علاجی استعمال پر تحقیق میں اضافہ ہوا ہے، مگر پروفیسر ریوا کے مطابق ڈیجیٹل متبادل ایک محفوظ اور قانونی راستہ فراہم کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد منشیات کا نعم البدل نہیں بلکہ ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول فراہم کرنا ہے، جہاں انسان کے شعور کی تبدیلی اور علاج کی نئی جہتوں کا مطالعہ ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سائلو سائبن سائیکیڈیلک منشیات کیاتھولک یونیورسٹی ورچوئل ریئلٹی