اپوزیشن کا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور: اپوزیشن لیڈر خیبرپختونختوا اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کے پی نے کہا کہ ہم توکل تک سمجھ رہے تھےکہ استعفیٰ منظور ہوا، اس لیے امیدواروں نےکاغذات جمع کروائے اور امیدوار سامنے لائے۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ ان کے وکیل کہہ رہے ہیں یہ ٹھیک ہے، ہم کہہ رہے ہیں یہ غلط ہے، وزیراعلیٰ کا انتخاب غیرآئینی ہے اور اپوزیشن کل وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت جائے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی آج 90 اراکین کی حمایت سے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ہیں جب کہ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا نے ابھی تک علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے دیا گیا استعفیٰ قبول نہیں کیا اور اعتراض لگا کر واپس بھیج دیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا استعفیٰ باقاعدہ طور پر گورنر ہاؤس کو موصول
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا استعفیٰ باقاعدہ طور پر گورنر ہاؤس کو موصول ہوگیا۔
گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا کے ترجمان کے مطابق آج دوپہر 2 بج کر 30 منٹ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اپنے عہدے سے دستنویس استعفیٰ باقاعدہ طور پر گورنر ہاؤس کو موصول ہوا اور اس کی وصولی کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ آئینِ پاکستان اور متعلقہ قوانین کے مطابق استعفے کی جانچ پڑتال اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد، وزیراعلیٰ کا استعفیٰ آئینی طریقہ کار کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس تمام آئینی و قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کو شفاف اور منظم انداز میں آگے بڑھائے گا۔
Today at 2:30 pm, the handwritten resignation advice of the CM Khyber Pakhtunkhwa was duly received and acknowledged by Governor House.
After thorough scrutiny and legal formalities as per the Constitution & relevant laws, subject resignation will be processed in due course of… pic.twitter.com/wD9phdWUIQ
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے استعفے کے بعد گورنر ہاؤس میں اس وقت ابتدائی قانونی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں، تاہم گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے معاملے پر حتمی آئینی رائے پیر کے روز حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتہ وار تعطیل (اتوار) کے باعث گورنر ہاؤس کا قانونی عملہ کل دستیاب نہیں ہوگا، لہٰذا بروز پیر معمولات زندگی کے آغاز کے ساتھ ہی گورنر اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کریں گے۔ اس مشاورت میں وزیراعلیٰ کے استعفے سے متعلق آئینی تقاضوں، ممکنہ پیچیدگیوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی آئینی اور قانونی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی فیصلے سے قبل مکمل قانونی رائے اور متعلقہ دستاویزات کا جائزہ خود لیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اس سے قبل تحریری ٹائپ شدہ استعفی 8 اکتوبر کو ارسال کیاتھا، ذرائع نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا پہلا ارسال کردہ استعفیٰ پراسرارطور پر غائب ہوچکاہے۔