نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینا ضروری، تاخیر نہیں کی جاسکتی، سلمان اکرم راجا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینا ضروری ہے، جس میں تاخیر نہیں کی جاسکتی ہے۔
سلمان اکرم راجا نے پشاور ہائی کورٹ میں نو منتخب وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کی حلف برداری کےلیے درخواست جمع کرائی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے حلف لینا ضروری ہے، جس میں تاخیر نہیں کی جاسکتی ہے۔ نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوچکے، اس وقت گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو صوبے میں ہونا چاہیے تھا۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا، چیف جسٹس کو درخواست دے رہے ہیں کہ حلف لیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئین نے اختیار دیا ہے کہ چیف جسٹس حلف برداری کے لیے کسی کو بھی نامزد کر سکتا ہے، چیف جسٹس سے آج ہی حلف کی درخواست کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا
پڑھیں:
منزل کا تعین ضروری، معیشت کی ترقی کیلئے اشرافیہ کا غلبہ توڑنا ہو گا: مصدق ملک
کراچی (آئی این پی) وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ معیشت کی ترقی کے لیے اشرافیہ کے غلبے کو توڑنا ضروری ہے‘ اپنی سمت درست کرنے سے پہلے منزل کا تعین بہت ضروری ہے‘ اسموگ سے زندگی کے 7 سے 8 سال عمر کم ہو جاتی ہے۔فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اپنی سمت درست کرنے سے پہلے منزل کا تعین بہت ضروری ہے ۔ نوجوانوں کی منزل کوئی پیچیدہ نہیں ہے ۔ نوجوان تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں ان کی خواہشات سادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو لاہور کی اسموگ کا اندازہ نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عام فرد کو جی ڈی پی، جاری کھاتہ، بیرونی کھاتہ کچھ نہیں پتا، اسے صرف اندرونی مسائل کا پتا ہے ۔ عوام اپنی زندگی کو بہتر گزارنے کے خواہش مند ہیں۔ اس منزل تک پہنچنے کا طریقہ مشکل نہیں۔ عوام کو پرائمری ہیلتھ کیئر دینا کوئی مشکل نہیں۔ محلے آبادیاں اسی وقت آباد ہوں گے جب مقامی نمائندے منتخب ہوں، لوکل باڈی سسٹم مضبوط ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اچھی نوکریاں تب ملیں گی جب نجی شعبہ فروغ پارہا ہو۔ کاروبار کی ترقی پائیدار ترقی سے ہوگی۔ پائیدار ترقی کا راستہ جدت اور پیداوار میں اضافے سے جڑا ہے۔ پیداواریت اور جدت صرف مسابقت سے آتی ہے ۔ دنیا میں انقلاب صرف مسابقت سے آیا ہے۔ جتنی معاشرے میں مسابقت ہوگی اتنی ہی جدت آئے گی اور مسابقت کے لیے یکساں مواقع ملنا ضروری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے میں سب کو یکساں مواقع نہ ملیں تو مسابقت نہیں ہوتی ۔ اگر معاشرے پر اشرافیہ کا غلبہ ہو تو کاروبار کیسے بڑھے گا ۔ کسی ایک شعبے کو ہی بجلی گیس ملے تو باقی شعبے کیسے مسابقت کریں گے۔ جس کو فیکٹر ان پٹ میں کمائی ہو تو وہ مسابقت کیوں کرے گا؟۔ مصدق ملک نے کہا کہ مخصوص شعبوں کو مراعات دیں تو اشرافیہ ہی غالب ہوتی ہے۔پروٹیکشن اور ٹیرف میں پیسہ بن رہا ہو تو ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی؟۔ لوکل ٹریڈ میں پروٹیکشن اور ٹیرف رعایت ملے گی تو دنیا سے کون مسابقت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے اس غلبے کو توڑنا ضروری ہے ورنہ معیشت پائیدار بنیادوں ترقی نہیں کرے گی ۔