ٹی ایل پی کے دفاتر‘اسٹورز پر چھاپے‘ قیمتی سامان ضبط‘سعد رضوی کو سرینڈرکرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور، اسلام آباد (نمائندگان جسارت) پولیس نے تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے متعدد کارکنان کے دفاتر اور ا سٹورز پر چھاپے مارے۔پولیس نے کارروائی کے دوران اسلحہ، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور دستاویزات قبضے میں لیں، کارروائی انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت حساس انٹیلی جنس رپورٹ پر کی گئی جب کہ سامان کی ضبطی پولیس ایکٹ اور انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت ہوئی۔کارروائی میں سی ٹی ڈی، ایس پی آپریشنز اور مقامی تھانے کی ٹیمیں شامل تھیں جب کہ موقع پر موجود مجسٹریٹ نے ضبطی کارروائی کی نگرانی کی،ضبط شدہ ریکارڈ کو فرانزک ٹیم کے حوالے کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ ضبط سامان میں لیپ ٹاپس، ہارڈ ڈرائیوز، موبائل فونز، سوشل میڈیا ڈیٹا، پارٹی لٹریچر، چندہ رجسٹر، تنظیمی مواد ،حساس نوعیت کی ویڈیوز اور رابطے شامل ہیں۔علاوہ ازیں ضبط ہونے والی اشیا میں طلائی چوڑیاں اور کڑے 445 گرام، بریسلٹ کانٹے ہار چین اور لاکٹ 490 گرام،انگوٹھیاں بریسلٹ اور دیگر اشیا 355 گرام شامل ہے ، یعنی کل سونا 1922 اعشاریہ 5گرام جب کہ چاندی 898 گرام بھی برآمد ہوئی۔ضبط ہونے والے سامان میں مختلف برانڈز کی 69 گھڑیاں ، متفرق چیزیں 72 عدد برآمد ہوئیں جن کا کل وزن 355 گرام ہے ، اس کے علاوہ برآمد ہونے والی غیر ملکی کرنسی میں 5000 انڈین روپے ،2885 یوروز ،8592 ریال ،4250پاونڈز ، 2500ہانک کانگ ڈالر بھی شامل ہیں۔اسی طرح کنیڈین 200ڈالر، یو اے ای درہم 1440، ملائیشین کرنسی 84،1یوایس ڈالر،عراقی دینار 250 جوکہ پاکستانی 7کروڑ 17لاکھ65ہزار بنتے ہیں ہیں ،ضبط کر لیے گیا۔علاوہ ازیںپولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد حافظ سعد رضوی اور انس رضوی کا سراغ لگا لیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق دونوں رہنما اچانک منظرِ عام سے غائب ہو گئے تھے، جس پر قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری حرکت میں آئے۔حکام نے کہا کہ خفیہ ذرائع اور ٹیکنیکل ٹریکنگ کی مدد سے ان کا ٹھکانہ معلوم کر لیا گیا ہے، سکیورٹی ادارے مکمل الرٹ ہیں اور کارروائی کے لیے تیار کھڑے ہیں، دونوں رہنماؤں کو پرامن طریقے سے خودسپردگی کی ہدایت کی جاتی ہے۔پولیس کے مطابق اگر وہ زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی بشرطیکہ وہ خود کو قانون کے حوالے کریں، تاحال ان کے زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی نے ان کی معاونت کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ریاست نے نرمی کا دروازہ کھلا رکھا ہے، مگر قانون سے بھاگنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔حکام کے مطابق اب فیصلہ حافظ سعد اور انس رضوی کو کرنا ہے، مزاحمت یا خودسپردگی؟دریں اثناء سرکاری املاک، سڑک بلاک کرنے اور عوام کی املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمہ میں گرفتار ٹی ایل پی کے 17 کارکنوں کو انسداد دہشتگردی عدالت پیش کر دیا گیا۔انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کو 17 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کی تفتیشی رپورٹ پیش کی جائے۔تفتیشی افسر نے ملزمان کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، ملزمان میں ابراہیم، حسنین، حافظ محمد نعیم، محمد پرویز سمیت دیگر شامل ہیں۔اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی، ملزمان کے خلاف تھانہ نواں کوٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا۔قبل ازیںپنجاب پولیس نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کے گھر پر چھاپے کے دوران برآمد ہونے والے سامان کی تفصیل جاری کردی۔پولیس کے مطابق سعد رضوی کے گھر سے چھاپے کے دوران ملکی و غیر ملکی کرنسی، طلائی زیورات، قیمتی گھڑیاں، پرائز بانڈز اور دیگر قیتمی سامان برآمد ہوا۔پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران کروڑوں روپے نقد اور زیورات برآمد ہوئے۔ سعد رضوی کے گھر سے 14 کروڑ 44 لاکھ کی پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی۔غیرملکی کرنسی میں 50 ہزار کی بھارتی کرنسی بھی شامل ہے۔پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کے گھر سے برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، یو اے ای کی کرنسی بھی برآمد ہوئی۔ برآمد غیرملکی کرنسی کی مالیت 25 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔پنجاب پولیس کے مطابق سعد رضوی کے گھر سے 6 کروڑ 34 لاکھ سے زائد مالیت کا سونا بھی برآمد ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سعد رضوی کے گھر سے پولیس کے مطابق برا مد ہوئی پولیس نے کی کرنسی کے دوران
پڑھیں:
ٹی ایل پی کے سعد رضوی اور انس رضوی کا سراغ لگالیاگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مریدکے؛ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور انس رضوی کا سراغ لگالیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنیوالےاداروں نے سعدرضوی اور انس رضوی کا سراغ لگالیا ہے اور دونوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
سعد اور انس رضوی کے زخمی ہونے کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا، اگر وہ زخمی ہیں تو انہیں فوراً خود کو قانون نافذکرنے والےاداروں کے حوالے کر دینا چاہیے تاکہ ان کا علاج کرایا جا سکے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق تصادم میں 3 ٹی ایل پی کارکن اور ایک راہ گیر جاں بحق ہوئے جب کہ 30 کے قریب شہری زخمی ہوئے،مظاہرین نے یونیورسٹی کی بس سمیت متعدد گاڑیاں اغوا کرکے احتجاج میں استعمال کیں، عینی شاہدین کے مطابق بعض گاڑیاں عوام کو کچلنے کے لیے بھی چلائی گئیں۔
شر پسند عناصر نے پولیس پر پتھر، پیٹرول بم اور کیلوں والے ڈنڈوں سے منظم حملے کیے، متعدد مقامات سے اندھا دھند فائرنگ بھی کی گئی، پولیس نے متعدد ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی منظم تشدد کا حصہ تھی جس میں قیادت نے ہجوم کو اکسانے کا کردار ادا کیا، قیادت نے خود فرار ہو کر شہریوں اور ریاست کو خطرے میں ڈال دیا، ہتھیار چھیننا، پیٹرول بم اور گاڑیاں جلانا کسی بھی طرح پرامن احتجاج نہیں کہلاتا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے عناصر کو قانون کے مطابق جواب دہ ٹھہرایا جائے گا، بےگناہ راہ گیر کی ہلاکت قومی لمحہ فکریہ ہے، ریاست کی ذمہ داری شہری جان و املاک کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کرنا ہے۔