افغان سوشل میڈیا پر میزائل تجربے کا دعویٰ جھوٹا نکلا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
افغان سوشل میڈیا پر میزائل تجربے کا دعویٰ جھوٹا نکلا، شمالی کوریا کی تصویر کا استعمال
پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران فیک نیوز کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ افغان سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا کہ افغانستان نے 400 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ تاہم یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جس میزائل کی تصویر افغان اکاؤنٹس نے شیئر کی، وہ دراصل شمالی کوریا کے 23 فروری 2023 کو کیے گئے کروز میزائل تجربے کی تصویر تھی، جو الجزیرہ اور کورین سرکاری میڈیا نے شائع کی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ افغان طالبان نے اپنے ہی زیر استعمال ایک پرانے ٹینک کو پاکستانی ٹینک قرار دے کر اسےقبضے میں لینے کا دعویٰ بھی کیا، جو بعد میں جھوٹا ثابت ہوا۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے پھیلاؤ کی ایک تازہ مثال ہے، جہاں تصاویر اور حقائق کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا جاتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر انتشار اور جعلی تصاویر، اے آئی بیسڈ پروپیگنڈا
سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ جعلی تصاویر گردش کر رہی ہیں جنہیں پروپیگنڈا مہم میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے دعووں کی بنیاد پر حکومت کی طرف سے خدشات کا اظہار منطقی ہے کیونکہ جھوٹی یا منظرناموں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والا مواد عوام میں خوف، بدامنی اور غلط فہمیاں پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ خبردار کرنے والی بات یہ ہے کہ ایسے مواد کو فوری طور پر حقیقت تسلیم نہ کیا جائے؛ تصدیق کے بغیر شیئرنگ سے صورتحال مزید بھڑک سکتی ہے۔
ذرائع ابلاغی اور حکومتی بیانات کے مطابق سرحدی بندش کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی ادارے اضافی چوکیوں، موبائل چیک پوسٹس اور نگرانی بڑھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت ممکنہ پروپیگنڈا اور جعلی مواد کے خلاف قانونی کارروائیوں کے لیے فریم ورک مرتب کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، اس بارے میں تفصیلی قانونی راستہ کار اور اس کے معاشی و سفارتی مضمرات کی تصدیق افسران سے براہِ راست بیانات کے بعد ہی ممکن ہوگی۔