پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کی جانب سے حج کی بکنگ مکمل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد:۔ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کی جانب سے حج کی بکنگ مکمل کر لی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے لیے 22 اکتوبر بدھ آخری دن تھا۔
قبل ازیں وزارت مذہبی امور کی جانب سے مقررہ کوٹے کے مطابق بکنگ مکمل نہ ہونے پر 22 اکتوبر تک کی توسیع دی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ سال کے پرائیویٹ حج کے لئے 60ہزار حاجیوں کا کوٹہ دیا گیا تھا۔
نجی ٹور آپریٹرز کی جانب سے گزشتہ سال حج سے محروم رہ جانے والوں کو آئندہ سال کے حج کے لیے ترجیح دی گئی۔ باقی ماندہ کوٹے کے لیے نئی بکنگ کی گئی۔
سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کو حج 2026ءکے لیے ایک لاکھ 79ہزار 210افراد کا کوٹہ فراہم کیا گیا۔ سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 19ہزار 210 افراد کو حج پر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی بکنگ پہلے ہی مکمل کرلی گئی ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور حج سے متعلق آج جمعرات کو اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارت نے افغانستان میں سفارتی مشن مکمل طور پر بحال کر دیا
بھارت اور طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہو گئے ہیں، اور بھارت نے افغانستان میں اپنا بند سفارت خانہ باضابطہ طور پر دوبارہ کھول دیا ہے۔ یہ پیشرفت طالبان وزیرِ خارجہ کے حالیہ دورۂ بھارت کے فوراً بعد سامنے آئی ہے، جس میں دونوں فریقین نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، کابل میں موجود تکنیکی مشن کا درجہ بڑھا کر اب اسےباضابطہ سفارت خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ وزارت نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینا ہے، خاص طور پر تجارت، انسانی امداد، اور ترقیاتی منصوبوں میں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا سفارتی مشن افغانستان کی جامع ترقی اورافغان عوام کی ضروریات کے مطابق کام کرے گا، جس میں انسانی ہمدردی، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون شامل ہوگا۔
یاد رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ بعدازاں، 2022 میں محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن قائم کیا گیا تھا، جو تجارتی اور انسانی امداد سے متعلق سرگرمیوں تک محدود تھا۔
بھارت کے علاوہ چین، روس، ایران، پاکستان اور ترکیہ سمیت کئی ممالک پہلے ہی کابل میں اپنے سفارتی مشن فعال کر چکے ہیں۔ تاہم، اب تک صرف روس وہ واحد ملک ہے جس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔
بھارت کی جانب سے یہ قدم افغانستان کے ساتھ تعلقات کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے کی علامت ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، معاشی اور انسانی تعاون کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔