پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے پولینڈ کے وزیرِ خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسحاق ڈار نے پولش وزیرِ خارجہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں پاکستان آمد پر خوشی ہے۔
اسحاق ڈار کے مطابق، پولش وزیرِ خارجہ نے اپنا پہلا دورہ 2011 میں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران پولش شہری کوئٹہ اور کراچی میں مقیم رہے، جو دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کی علامت ہے۔
وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ پولینڈ اس وقت ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بن چکا ہے۔ باہمی تعاون، آئی ایس آئی اور پولش انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے فتنۃ خوارج کے پاکستان پر حملوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو یاد دلانے پر پولینڈ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں خطوں کے تھنک ٹینکس کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کان کنی اور تعمیراتی شعبے میں بھی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے۔
پولش وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اس وقت پولینڈ میں دو ہزار کے قریب پاکستانی مقیم ہیں اور پولش جامعات پاکستانی طلباء میں خاصی مقبولیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے غیر قانونی تارکینِ وطن سے متعلق پولینڈ کے سخت قوانین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلر پولش سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، تاہم پولینڈ کی سرحد اب یورپی یونین کی محفوظ سرحد بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمِ سرما میں لوگوں کو یہ سرحد عبور نہ کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔ روس یورپ کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی نئی کوششیں کر رہا ہے، جبکہ پولینڈ غزہ میں امن کے قیام کے لیے بھی کردار ادا کر رہا ہے۔
پولش وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پولینڈ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے قریب ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کے درمیان پولینڈ کے پولش وزیر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی وزیرِ خارجہ کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کردیا
فائل فوٹوپاکستان نے بھارتی وزیرِ خارجہ امور کے اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ طاہر حسین اندرابی نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، بشمول مسلح افواج، قومی سلامتی کے مضبوط ستون ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہیں، مئی 2025 میں پاکستان کی مسلح افواج نے پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور ذمہ داری کے ساتھ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، جسے کوئی بھی پروپیگنڈا جھٹلا نہیں سکتا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم اور مذموم پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے سرحد کی بندش ہم نے اپنی حفاظت کے لیے کی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے شہری دہشت گردی کا نشانہ بنیں
ترجمان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں اپنی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی سے بھی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے، ایسے اشتعال انگیز بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کو خطے میں امن، ہم آہنگی اور استحکام کی کوئی پروا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت کو پاکستان کی مسلح افواج پر بے بنیاد تبصرے کے بجائے فاشسٹ اور انتہاپسندانہ ہندوتوا نظریے کی تحقیقات کرنی چاہئیں، ہندوتوا نظریہ نے بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں قتل، ماورائے عدالت کارروائیوں، عبادت گاہوں واور املاک کی مسماری کو جنم دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اس کی قیادت مذہب کے نام پر پروان چڑھنے والی دہشت سے یرغمال بن چکے ہیں، پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، پاکستان قومی مفادات اور خود مختاری کے تحفظ کے لیے متحد، مضبوط اور پُرعزم ہے۔