افغانستان کیلئے تجارتی راہداریاں بند رہیں گی، پاکستان کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
سٹی42: پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ افغان سرحدی راہداریاں بند رہیں گی۔ پکاستان کے لئے تجارت سے زیادہ اہم ایک عام پاکستانی کی جان بچانا ہے۔
پاکستان کے فارن آفس نے آج بتایا کہ گزشتہ ہفتے کی سنگین سکیورٹی صورتحال کے باعث افغان سرحدی راہداریاں بند رہیں گی۔ اشیا کی آمدو رفت اور تجارت سے زیادہ اہم ایک عام پاکستانی کی جان بچانا ہے۔
فارن آفس کے ترجمان نے بتایا کہ دوحہ مذاکرات میں ایک دستاویز پر اتفاق رائے اور دستخط ہوئے ہیں۔ افغان طالبان ریجیم اگر اس کو معاہدہ کہتی ہے یا نہیں کہتی، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
سوالات کے جواب مین فارن آفس کے ترجمان نے واضح کیا کہ دریائے چترال/ دریائے کنڑ سے متعلق عالمی قوانین کی پاسداری کریں گے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے ہوجائیں ہوشیار،بڑا فیصلہ کرلیا گیا
افغان طالبان رجیم نے چترال سے نکلنے والے دریائے چترال پر افغانستان کے اندر ڈیم بنانے کا اعلان کیا ہے، اس اعلان کے متعلق سوالات کے جواب میں پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔
بھارت اور افغانستان کے تعلقات اور پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کے متعلق سوالات کے جواب میں کہا کہ بھارت کا افغانستان میں سفارتخانہ کھولنا 2 ممالک کا اندرونی معاملہ ہے، ہم دو ممالک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے،ترجمان نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا، بھارت کا افغانستان میں کردار زیادہ مثبت نہیں رہا۔
تھیٹر ہالز کو ڈراما اوقات کی سختی سے پابندی کرنے کی ہدایت جاری
اسرائیل س کے غزہ میں جاری حملوں کے بارے میں سوالات کے جواب مین پاکستان فارن آفس کے ترجمان نے کہا، اسرائیل تمام عالمی قوانین کی بھرپور خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ ہم اس معاملے کو اجاگر کرتے رہیں گے۔ ہم نے اسرائیلی خلاف ورزیوں اور ان کی وجہ بننے والے اسرائیلی واقعات پرنظررکھی ہوئی ہے۔ فلسطینی ریاست کا قیام ہی وہ روڈ میپ ہے جس پر ہم قائم ہیں۔
پاکستان میں افغانستان کے اندر سے دہشتگردوں کی مسلسل دراندازیوں سے جنم لینے والی سنگین صورتحال کے باعث چمن، خیبر، جنوبی و شمالی وزیرستان اور ضلع کرم کی سڑکوں سے متصل سرحدی راستے 14 ویں روز بھی بند رہے، طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
سیاست میں انٹری،سلمان خان والد سمیت سیاسی جماعت میں شامل
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کا بیان
ایف بی آر نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کی دوطرفہ تجارت سیکیورٹی مسائل کے باعث بدستور معطل ہے۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے پہلے کسٹمز حکام نے طورخم، غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پر 363 درآمدی گاڑیوں کی کلیئرنس کر لی تھی ۔
سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ بڑھانےکا فیصلہ
طورخم پر 23 درآمدی گاڑیاں کلیئرنس کی منتظر ہیں۔
درآمد کنندگان نے تاحال گڈز ڈیکلریشن جمع نہیں کرائی ہیں۔
ان گاڑیوں میں کپڑا، پینٹ، مونگ پھلی اور دالوں جیسی خراب نہ ہونے والی اشیاء لدی ہوئی ہیں۔درآمدکنندگان کی جانب سےگڈز ڈیکلریشن جمع کرائے جانے کے فوراً بعد کسٹمز حکام کلیئرنس مکمل کر لیں گے۔
سرحد کی بندش کے باعث برآمدی سامان والی 255 گاڑیاں طورخم ٹرمینل کے اندر کھڑی ہیں ۔
صوبائی وزیرسندھ اسماعیل راہو کی ہمشیرہ حسنہ راہو کار حادثے میں جاں بحق
تقریباً 200 گاڑیاں جمرود لنڈی کوتل روڈ پر پھنسی ہوئی ہیں۔
غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ بارڈر اسٹیشن پر کوئی درآمدی گاڑی کلیئرنس کی منتظر نہیں ہے۔
چمن بارڈر کسٹمز اسٹیشن پر 15 اکتوبر 2025 سے کسٹمز کلیئرنس آپریشنز معطل ہیں۔
چمن میں 5 درآمدی اور 23 برآمدی گاڑیاں پروسیسنگ کی منتظر ہیں جن کے مالکان نے اپنی کھیپیں واپس لے جانے سے انکار کر دیا ہے۔
اس وقت ٹرانزٹ کھیپوں کی تقریبا ً 495 گاڑیاں طورخم اور چمن پر سرحد پار کرنے کی منتظر ہیں۔ایف بی آر حکام نے بتایا کہ سرحدی مقامات پر کسٹمز عملہ موجود ہے سرحد کھلنے اور صورت حال معمول پر آنے پر کلیئرنس کا عمل فوراً بحال کر دیا جائے گا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سوالات کے جواب کے ترجمان نے نے بتایا کہ فارن ا فس کی منتظر کے باعث
پڑھیں:
11 روز سے بند پاک افغان تجارتی گزرگاہیں جلد کھلنے کا امکان
طورخم میں بھی تجارتی گزرگاہ کھولنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی، گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے اسکینر نصب کیے جا چکے ہیں۔ تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد 11 روز سے بند تجارتی گزرگاہیں جلد کھلنے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند ہے تاہم اسپین بولدک میں پھنسی 500 سے زائد خالی پاکستانی گاڑیوں کی واپسی ہو چکی ہے۔ کسٹمز حکام کے مطابق آج سے صرف افغان باشندوں کو افغانستان لے جانے والی پاکستانی گاڑیوں کو واپسی کی اجازت ہوگی، بندش سے دونوں طرف ویزا پاسپورٹ ٹریولنگ کرنے والوں کی بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 2000 سے زائد افغان باشندوں کو افغانستان منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب طورخم میں بھی تجارتی گزرگاہ کھولنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی، گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے اسکینر نصب کیے جا چکے ہیں۔ تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں انگور اڈہ، شمالی وزیرستان میں غلام خان اور ضلع کرم میں خرلاچی سرحد بھی 10 روز سے بند ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ بارڈر کی بندش سے 5 ہزار سے زیادہ پاکستانی افغانستان میں پھنسے ہیں۔